عمران خان کی آڈیو لیک ہونے کے بعد پی ٹی آئی کا امریکی خط پبلک کرنے کا مطالبہ

پی ٹی آئی نے اس امریکی سائفر کوعام کرنے کا مطالبہ کیا جس نے عمران خان کی نئی آڈیو لیک کے بعد مبینہ طور پر قومی سیاست میں ڈرامائی تبدیلیاں لائیں، سابق وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ آڈیو لیک ہونے کے بعد سائفر معاملے کی انکوائری شروع کرنا ناگزیر ہے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیراعظم عمران خان کی نئی آڈیو لیک ہونے کے بعد قومی سیاست میں مبینہ طور پر ڈرامائی تبدیلیاں لانے والے سائفر یا سفارتی کیبل کو عام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عمران خان کی زیرقیادت پی ٹی آئی نے بھی سیاسی فائدے کے لیے سفارتی کیبل میں مبینہ طور پر ہیرا پھیری کرنے پر حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم کے خلاف شدید تنقید کا آغاز کرنے کے بعد سائفر معاملے کی اعلیٰ اختیاراتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کی اخلاق سے گری ویڈیو دیکھی اور دکھائی نہیں جاسکتی، رانا ثناء اللہ

ایک ویڈیو میں عمران خان سے ایک صحافی نے ان کے لیک ہونے والے آڈیو کلپ کے بارے میں ان کی رائے کے بارے میں سوال کیا۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے آڈیو گفتگو کی نہ تو تصدیق کی اور نہ ہی تردید کی۔

انہوں نے کہا کہ آڈیو کلپ وزیراعظم کے دفتر(پی ایم او)نے لیک کیا اور وہ اس پر خوش ہیں۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ وہ سائفر بھی لیک ہو جائے جس سے قوم کے سامنے سب کچھ اور بیرونی سازش بے نقاب ہو جائے۔

خان نے مزید کہا کہ انہوں نے سائفر یا سفارتی کیبل کے مواد سے نہیں کھیلا لیکن اگر حریف اسے بے نقاب کریں گے تو وہ مستقبل میں ایسا کریں گے۔

ایک انٹرویو میں پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ اس پیشرفت سے سائفر کی حقیقت کی تصدیق ہوگئی ہے اور اس کے مواد کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

سیاسی جماعت نے عمران خان کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں سائفر کو عام کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

فواد چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ آڈیو لیکس نے پی ٹی آئی کے بیانیے کو درست ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ سائفر کی سچائی کی تصدیق کردی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آڈیو لیک نے سائفر کو چھپانے کی کوشش کو بھی بے نقاب کیاجبکہ پی ٹی آئی اب بھی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے۔

سابق وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ آڈیو لیک ہونے کے بعد سائفر معاملے کی انکوائری شروع کرنا ناگزیر ہے۔

عمران خان کی نئی آڈیو لیک نے سیاست کا ایک نیا باب کھول دیا ہے جس میں سابق وزیراعظم اور اس وقت کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ڈپلومیٹک کیبل یا سائفر پر بات کر رہے تھے۔

عمران خان  خان نے مبینہ طور پر ریاست ہائے متحدہ امریکہ (یو ایس) کا نام لیے بغیر اعظم خان کو سائفر ایشو کے ساتھ کھیلنے کی ہدایت کی تھی۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کو سائفر ایشو میں ہیرا پھیری کے مبینہ منصوبے پر سرزنش کرنے کے باوجودمسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی زیر قیادت مخلوط حکومت نے ابھی تک کسی تحقیقات کا اشارہ نہیں دیا۔

متعلقہ تحاریر