امریکا میں ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار کیا ہے؟

امریکی صدارتی انتخابات پردنیا بھر کی نظریں جمی ہیں لیکن کیا امریکا میں ووٹ ڈالنے کا طریقہ دیگرممالک سے مختلف ہے؟

اگلے ماہ امریکی صدارتی انتخابات کے لئے پولنگ اسٹیشنز میں زیادہ لوگوں کی موجودگی کے باعث کورونا وائرس کے پھیلاو کا خدشہ ہے جس کے پیش نظرامریکی شہری قبل از وقت ووٹنگ یا ارلی ووٹنگ کر سکیں گے۔

اِس کے علاوہ ووٹ ڈالنے کے اہل افراد ڈاک کے ذریعے اپنے ووٹ بھیج سکیں گے لیکن شمالی کیرولینا، جنوبی کیرولینا، اوکلاہوما، الاسکا، اور ایلاباما میں ڈاک کے ذریعے بھیجے گئے بلیٹ پر کم از کم ایک گواہ کے دستخط ہونا ضروری ہے۔

پینسلوینا میں ایسے بیلٹس جو ووٹر کی شناخت کو چھپانے میں ناکام لفافوں میں بھیجے جائیں گے انھیں ووٹنگ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

نیکڈ بیلٹ کےطریقے کے تحت ووٹرکو یلٹ پیپر کو پرنٹ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے لیکن ہر کسی کے پاس گھر پر پرنٹر نہیں ہوتا۔

امریکا کے دیہی علاقوں میں زیادہ تر ووٹروں کو کئی کئی گھنٹوں تک سفر کر کے پولنگ سٹیشن پہنچنا پڑرہا ہے۔

امریکا میں ووٹروں کے پاس شناختی دستاویز ہونا بھی ضروری ہے۔ اگرچہ کچھ ریاستوں میں ووٹر اقرار نامہ بھی دے سکتے ہیں مگر وسکانسن، ٹیکساس، انڈیانا، ٹینسی، میزوری اور جارجیا میں یہ سہولت میسر نہیں۔

یہاں پر یہ واضح کرنا بھی اہم ہے کہ امریکا وہ واحد ملک نہیں جہاں ووٹ ڈالنے کے لیے شناختی دستاویز کی ضرورت ہو۔ برطانیہ میں بھی اس سلسلے میں پائلٹ پروگرام شروع کیے گئے ہیں۔

امریکا میں مقامی کاؤنٹی انتخابات کا انتظام کرتی ہے۔ ہر کاؤنٹی اور ریاست کے اپنے قوانین ہوتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ہر مرتبہ ووٹر فہرستیں ہٹا دیتی ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہر ووٹر کو ہر بار اپنا نام ووٹر لسٹ میں درج کروانا پڑتا گا۔

امریکا کی زیادہ تر ریاستیں سنگین جرائم والے مجرموں کو ووٹ نہیں ڈالنے دیتیں۔ کچھ ریاستوں میں سزا مکمل ہونے پر خود بہ خود ووٹ کا حق بحال ہو جاتا ہے جبکہ کچھ میں جب تک پرول یا تمام جرمانے ادا نہ کر دیے جائیں، ایسا نہیں ہوتا۔

اب بات ہوجائے امریکا میں ووٹنگ کے طریقہ کار کی۔ امریکا کی مختلف ریاستوں میں تین طرح  کی ووٹنگ ہوتی ہے۔

آپٹیکل اسکین پیپر بیلیٹ سسٹم

 یہ ایک عام طریقہ کارہےجس میں ووٹرز کاغذی بیلٹ پر ووٹ کا اندراج کرتے ہیں جسے پولنگ اسٹیشن یا مرکزی مقام پراسکین کیا جاتا ہے۔

براہِ رست ریکارڈنگ الیکٹرانک سسٹم

یہ طریقہ کار ڈی آر ای کہلاتا ہے۔ اس طریقہ کار میں کمپیوٹرز میں ٹچ اسکرین، ڈائل اور مکینیکل بٹنز کے ذریعے ووٹ کاسٹ کیا جاتا ہے۔ اکثر یہ کمپیوٹر پرنٹرز کی سہولت سے بھی آراستہ ہوتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر ووٹ کو کاغذی شکل میں ڈھال سکتے ہیں۔

 بیلیٹ مارکنگ ڈیوائسز سسٹم

یہ نظام بی ایم ڈی کہلاتا ہے۔ یہ جدید ترین طریقہ ہے جس میں بیلٹ پیپر کی الیکٹرانک نمائش کی جاتی ہے۔ اِس میں اختیارات اور مقابلے کے لیے انتخاب کا طریقہ بھی شامل ہوتا ہے۔ اِس طریقہ کار میں بیلٹ پیپر کو انسانی آنکھ کے لیے الیکٹرانک نمائش کے لئے آسان ترین رکھا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار  زیادہ تر معزور یا خصوصی افراد کی ووٹنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

 

 

 

متعلقہ تحاریر