سوات کے اسکول میں پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ایک بچی جاں بحق، 5 زخمی
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق اور زخمی ہونے والی تمام طالبات ہیں۔
منگل کے روز مالاکنڈ ڈویژن کے ایک نجی اسکول کے باہر پولیس افسر کی فائرنگ سے ایک 8 سالہ طالبہ جاں بحق ہو گئی جب کہ پانچ دیگر طالبات زخمی ہوگئی ہیں۔
مالاکنڈ رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کے مطابق فائرنگ کا آغاز ایک پولیس افسر نے کیا جو واقعے کے وقت ڈیوٹی پر موجود تھا۔
ڈی آئی جی مطابق پولیس افسر جس کی شناخت عالم خان کے نام سے ہوئی ہے کو مزید تفتیش کے لیے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ یہ واقعہ اسکول کے اوقات کے بعد اس وقت پیش آیا جب طلباء اپنی گاڑیوں میں روانگی کے لیے تیار ہو رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج: توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کا ڈیٹا نادرا کو ارسال
پارا چنار میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ، 7 اساتذہ جاں بحق
گولیوں کی اچانک آواز نے پورے اسکول کے احاطے میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ، جس سے طلباء، اساتذہ اور عملے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
جاں بحق اور زخمی ہونے والی تمام لڑکیاں تھیں
جاں بحق ہونے والی طالبہ کی شناخت روما کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں کی شناخت ابھی ظاہر نہیں کی گئی جنہیں طبی امداد کے لیے سیدو شریف اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
مقامی حکام کو فوری طور پر اطلاع دی گئی جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر تعینات کر دی گئی۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ایک زخمی نے واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ تمام گاڑیاں روانہ ہونے کے بعد ہم گیٹ کے قریب جمع تھے جب گولیوں کی آواز نے ہمیں چونکا دیا۔
فائرنگ کے پیچھے محرکات ابھی تک واضح نہیں ہیں، اور حکام ان حالات کا پتہ لگانے کے لیے مکمل تحقیقات کر رہے ہیں جن کی وجہ سے یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔
سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) شفیع اللہ گنڈا پور نے واقعے پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے”۔