راولپنڈی میں دوران ڈکیتی ڈاکوؤں کی فائرنگ، احتساب عدالت کے جج سردار امجد اسحاق جاں بحق

دو ڈاکوؤں نے دوران ڈکیتی مزاحمت فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں احتساب عدالت کے جج جاں بحق ہوگئے ، اہل خانہ کی فائرنگ سے ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار۔

راولپنڈی کے علاقے روات میں مسلح افراد نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں دوران ڈکیتی مزاحمت کی کوشش کرنے والے جج کو گولی مار کر قتل کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب دو ڈاکو میرپور آزاد کشمیر میں نیب کورٹ میں تعینات جج سردار امجد اسحاق کے گھر میں داخل ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے 

ضلِ شاہ قتل کیس: فرخ حبیب، یاسمین راشد اور محمود الرشید کی عبوری ضمانتیں منسوخ

سوات کے اسکول میں پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ایک بچی جاں بحق، 5 زخمی

جب متاثرین نے گھر میں ڈکیتی کی کوشش پر مزاحمت کی تو ملزمان نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں جج سردار امجد اسحاق شدید زخمی ہوگئے۔

جج امجد اسحاق کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے۔

اس دوران فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ایک ڈاکو زخمی بھی ہوا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر کے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نوٹس لیں۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی سی پی) سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔

نقوی نے اس المناک واقعہ پر سوگواروں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ

مقتول سردار امجد میرپور کی احتساب عدالت میں تعینات تھے اور علالت کے باعث کچھ عرصے سے چھٹی پر تھے۔

محکمہ صحت نے متوفی کا ڈی ایچ کیو میں پوسٹ مارٹم کرایا اور لاش ورثاء کے حوالے کر دی۔

پولیس کے مطابق 51 سالہ سردار امجد کی موت سینے میں گولی لگنے سے ہوئی۔

یاد رہے کہ 2022 میں راولپنڈی میں ڈسٹرکٹ سیشن جج طاہر محمود کے گھر سے ڈاکو 55 لاکھ روپے، 15000 امریکی ڈالر، 4000 برطانوی پاؤنڈز اور 19 تولے سونا سمیت 10 ملین روپے لوٹ کر لے گئے۔

ڈکیتی کے وقت جج گھر پر نہیں تھے کیونکہ وہ چھٹی پر اپنے آبائی شہر مانسہرہ گئے ہوئے تھے۔

متعلقہ تحاریر