کراچی: خلع کے کیس میں شوہر نے جج کے سامنے بیوی کو قتل کردیا
مقتولہ صائمہ اپنے سب انسپکٹر باپ کا لوڈڈ پستول لیکر عدالت آئی تھی، ملزم سکندر نے گھبراہٹ میں پستول چھین کر فائرنگ کردی،خاتون اسپتال میں دم توڑ گئی، ایک راہگیر زخمی
کراچی کی سٹی کورٹ میں واقع سیشن عدالت میں خلع کے کیس کی سماعت کے دوران شوہر نے جج کے سامنے فائرنگ کرکے بیوی کو قتل اور ایک راہگیر کو زخمی کردیا۔
پولیس نے ملزم سکندر کو گرفتار کرلیا۔ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ مقتولہ صائمہ اپنے سب انسپکٹر باپ کا لوڈڈ پستول لیکر عدالت آئی تھی،اس نے گھبراہٹ میں پستول چھین کر فائرنگ کردی۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل ہلاک ہو گئے
کراچی: گلستان جوہر میں مذہبی اسکالر ’ٹارگٹڈ حملے‘ میں جاں بحق
کراچی کی سٹی کورٹ میں گزشتہ روز شوہر نے گھریلو تنازع پر فائرنگ کرکے اہلیہ کو شدید زخمی کردیا جو بعد ازاں اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
مقتولہ صائمہ کے والد نے کہا کہ میری 24 سالہ بیٹی کو چیمبر کے اندر جج کے سامنے دو گولیاں ماری گئیں، فائرنگ سے پاس میں گزرنے والا ایک 60 سالہ شہری بھی زخمی ہوگیا۔
Man shoots wife to death during divorce hearing at Karachi sessions court. The incident occurred during the pre-trial hearing of the divorce proceedings.
The perpetrator, identified as Sikandar, managed to escape from the scene. #Karachi #Court #Divorce #ViolenceAgainstWomen… pic.twitter.com/7aGsJmMCCg
— Daily Scoop TV (@DailyScoopTV1) May 29, 2023
کراچی پولیس چیف نے سٹی کورٹس کے اندر پولیس کی غفلت اور لاپرواہی کا نوٹس لے لیا۔ایک بیان میں کہا گیا کہ کراچی کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) جاوید عالم اوڈھو نے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان علی بلوچ سے ہنگامی بنیادوں پر تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کی ہے کہ ملزم سیکیورٹی انتظامات کے باوجود عدالت کے اندر اسلحہ کیسے لے کر آیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جاوید عالم اوڈھو نے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف ان کی مبینہ غفلت پر محکمانہ کارروائی کا بھی حکم دیا ہے۔ پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم سکندر کو گرفتار کر لیا۔
قبل ازیں ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ سٹی کورٹ میں واقع جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت کے اندرپیش آیا۔ گرفتار ملزم سکندر نے اپنے ابتدائی اعترافی بیان میں بتایا کہ وہ پستول عدالت کے اندر نہیں لایا تھا بلکہ اس کی بیوی اپنے ساتھ لے گئی تھی۔ ملزم نے بتایا کہ اس کےسسر سب انسپکٹر ہیں جنہوں نے اپنا لوڈڈ پستول بیٹی کو دیا۔
ملزم نے بتایا کہ وہ پستول دیکھ کر گھبرا گیا اور اس سے پستول چھین کر گولی مار دی۔ملزم نے بتایا کہ وہ اسلام آباد سیشن کورٹ میں کام کرتا ہے۔یاد رہے کہ رواں سال سٹی کورٹ کے اندر فائرنگ کا یہ دوسرا واقعہ تھا جس میں ایک خاتون کی جان چلی گئی ۔اس سے قبل ایک شخص اسلحہ کے ساتھ سٹی کورٹ کے اندر گھس گیا تھا اور احاطے کے اندر ہی سگی بیٹی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔