پشاور: حاضر سروس ایس ایچ او اور اس کا کانسٹیبل بیٹا گرفتار، 12 کلو گرام ہیروئن برآمد
ایس ایس پی آپریشن لیفٹننٹ کمانڈر کا کہنا ہے محکمہ پولیس میں موجود جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
پشاور پولیس نے منشیات کے خلاف ایک اور اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے بین الصوبائی منشیات اسمگلر گروہ سے تعلق رکھنے والے حاضر سروس ایس ایچ او کو کانسٹیبل بیٹے سمیت گرفتار کر لیا۔
گرفتار ملزم محمد شعیب اور اس کا بیٹا عابد اللہ ضلع خیبر پولیس کے حاضر سروس اہلکار ہیں، ملزم اپنے بیٹے عابد اللہ کے ہمراہ گاڑی کے ذریعے ہیروئن کی بھاری کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش کر رہا تھا جس کو پیر زکوڑی پل کے قریب ہونے والی کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
خواجہ سرا کو ہراساں کرنے والا پولیس کانسٹیبل معطل، کارروائی کا آغاز
ٹرین میں اجتماعی زیادتی کےدوران خاتون کی وڈیو بنانے کا بھی انکشاف
دونوں ملزمان کے قبضہ سے 12 کلو گرام ہیروئن برآمد کر لی گئی جن کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
سی سی پی او محمد اعجاز خان نے ایس ایچ او تھانہ ملاگوری محمد شعیب اور اس کے کانسٹیبل بیٹے عابد اللہ کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے واضح کیا کہ ہے محکمہ پولیس میں ایسے کالی بھیڑوں جو محکمہ پولیس کو پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے ملزمان کے خلاف فوجداری مقدمہ کے ساتھ ساتھ محکمانہ کاروائی بھی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایس ایس پی آپریشن لیفٹننٹ کمانڈر (ر) کاشف آفتاب عباسی نے بھی واضح کیا ہے کہ محکمہ پولیس میں موجود جرائم پیشہ عناصر اور کالی بھیڑوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا ہے منشیات ، سماج دشمن عناصر ، قبضہ مافیا اور دیگر جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف جامع کریک ڈاون کا سلسلہ جاری رہے گا جس کے تحت محکمہ پولیس میں بھی ایسے عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور عنقریب دیگر ملوث اہلکاروں کو بھی جلد نشاندہی کر کے نشان عبرت بنایا جائے گا۔