لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت مسترد ہونے پر زیادتی کا ملزم فرار
ملزم منیب عاصم کو اے ایس آئی شاہد نے فرار کروایا، مدعیہ کے وکیل کا الزام، ملزم سیشن کورٹ سے ضمانت مسترد ہونے پر بھی فرار ہوگیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ نے یتیم لڑکی سے زیادتی کے ملزم منیب عاصم کی عبوری ضمانت خارج کر دی، ضمانت خارج ہوتے ہی ملزم پولیس افسر کی مبینہ ملی بھگت سے احاطہ عدالت سے فرار ہو گیا۔
سیشن عدالت سے بھی ضمانت مسترد ہونے پر ملزم پولیس کی ملی بھگت سے فرار ہوگیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور: سوئمنگ پول جانے والی 10سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل
آرٹسٹک ملینرز زیادتی کیس: کمپنی کی وضاحت کے باوجود شکوک و شبہات برقرار
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد وحید خان نے ملزم منیب عاصم کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، ملزم کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے ملزم منیب عاصم کیخلاف تھانہ ستوکتلہ میں یتیم لڑکی کے ساتھ زنا بالجبر کا جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے لہٰذا ملزم کی ضمانت منظور کی جائے۔
متاثرہ لڑکی نوربخت کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ملزم کا ڈی این اے ہونا باقی ہے، تفتیش میں ملزم پر الزام ثابت ہوچک ہے ، ملزم نے شادی کا جھانسہ دے کر مدعیہ سے اسلحے کے زور پر زیادتی کی اور ویڈیوز بھی بنائیں، ملزم دو سال سے فحش ویڈیوز کی بنیاد پر مدعیہ کو بلیک میل کر رہا ہے، ملزم اور اسکے ساتھی مسلسل متاثرہ لڑکی اور اسکی فیملی کو مقدمہ واپس لینے کیلئے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
وکیل نے الزام عائد کیا کہ پولیس کے اعلی افسران مسلسل ملزم کی پشت پناہی کر رہے ہیں، متاثرہ لڑکی پولیس افسران کی ملی بھگت اور ملزم فریق کی دھمکیوں کیخلاف سی سی پی او سے لیکر آئی جی پولیس اور ہیومن رائٹس سیل تک مسلسل درخواستیں دے رہی ہے مگر کسی کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی۔
لاہور ہائیکورٹ نے ریکارڈ کا جائزہ لینے اور دلائل سننے کے بعد ملزم کی عبوری ضمانت خارج کر دی۔ ملزم ضمانت خارج ہونے پر احاطہ ہائیکورٹ سے فرار ہو گیا۔
متاثرہ لڑکی کے وکیل نے الزام عائد کیا ہے کہ مقدمے کا ریکارڈ لیکر آنے والا اے ایس آئی شاہد نے ملزم کو گرفتار نہیں کیا بلکہ فرار ہونے کی مہلت دی اور اسے فرار ہونے کیلئے اشارے کرتا رہا ،پولیس شروع دن سے ملزم کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ سیشن عدالت سے بھی ملزم پولیس افسران کی ملی بھگت سے ہی فرار ہوا تھا۔