کراچی کے تاجر خود اپنے دشمن ہیں، جرائم کا واویلا کرکے کہتے ہیں سرمایہ کاری نہیں آتی، پولیس چیف
کراچی کی آبادی کا تناسب تبدیل ہورہا ہے، جو کمیونٹی پہلے 65 فیصد تھی اب وہ 35 فیصد رہ گئی، 30 فیصد پٹھان اور 25 فیصد سندھ اور بلوچ اپنے ساتھ دیہی علاقوں کے جرائم لائے ہیں، شہر میں جرائم کی شرح لاہور اور پشاور سے کم ہے،جاوید عالم اوڈھو کی کراچی چیمبر آف کامرس میں گفتگو

کراچی پولیس چیف ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو کراچی میں بڑھتے اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کے بجائے شہریوں کو کوسنے دینا شروع کردیے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کہتے ہیں کراچی کے شہری اور تاجر اپنے دشمن خود ہیں، خوامخواہ جرائم کا واویلا کرتے ہیں،میڈیا پر سنسنی پھیلاتے ہیں اور پھر کہتے ہیں شہر میں سرمایہ کاری نہیں آتی۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد میں جنگل کا راج ،پاکستانی لڑکیاں غیرملکیوں کی ہوس کانشانہ بننے لگیں
لاہور کے علاقے چوہنگ میں پولیس اہلکاروں کی خاتون سے اجتماعی زیادتی
جمعے کو کراچی چیمبر آف کامراس میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف جاویدعالم اوڈھو نے مزید کہاکہ لاہور میں جرائم کراچی سے زیادہ ہیں ،کیوں میڈیا پر نہیں آتے؟میں سمجھتا ہوں اس وقت جرائم کا عروج ہے اور ہم جلد معمول پر واپس آجائیں گے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے دعویٰ کیا کہ کراچی قتل کی وارداتوں کی شرح دنیا میں سب سے کم ہے، کراچی میں ڈھائی کروڑ کی آبادی کا امریکا، برطانیہ،ممبئی سے تقابل کرلیں ،ہمارے ہاں قتل کی وارداتیں سب سے کم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کراچی بنیادی پر کریمنل ڈسٹرکٹ نہیں ہے، جرائم میں تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں آبادی کا تناسب تبدیل ہورہا ہے،کسی زمانے میں یہاں 65فیصد ایک کمیونٹی بستی تھی لیکن اب وہ کمیونٹی 35 فیصد سے زیادہ نہیں ہے،30فیصد شمالی علاقہ سے پٹھان بھائی اور دیگر آگئے ہیں اور 25 فیصد بلوچ اور سندھی ہیں جو اندرون سندھ اور دیہی علاقوں سے آئے ہیں اور اپنے ساتھ وہاں سے دیہی جرائم لائے ہیں اسی وجہ سے قتل اور دیگر جرائم میں اضافہ نظر آرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں جرائم میں اضافے کی سماجی وجوہات بھی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کراچی اور لاہور کا کوئی تقابل نہیں ہے، لاہور میں جرائم ہر لحاظ سے زیاد ہیں،قتل،ڈکیتیاں، گھروں میں چوریاں ہر لحاظ سے لاہور میں جرائم زیادہ ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سال کراچی میں گھروں میں چوریوں میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ کراچی میں جرائم ہورہے ہیں، ڈھائی کروڑ کی آبادی میں آپ کہیں کہ جرائم ہی نہ ہوں ایسا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ جرائم کی شرح اور جرائم کی حساسیت الگ الگ چیزیں ہیں، کراچی میں جرائم کی شرح لاہور اور پشاور سے کم جبکہ اسلام آبادکے برابر ہے،کراچی کے کچھ علاقوں میں جرائم کی شرح بڑھی ہے لیکن زیادہ تر علاقوں میں کم ہوئی ہے.
انہوں نے پولیس ایکشن کے ذریعے ایک حد تک ہی جرائم میں کمی لاسکتے ہیں لیکن اگر جرائم کی شرح میں کمی چاہتے ہیں تو کراچی اور سیف سٹی پروجیکٹ لازم و ملزوم ہیں۔