شہر قائد ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال، 9 ماہ کے دوران 65 ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ریکارڈ

ماہ ستمبر میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر 15 شہریوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا ، سماجی حلقوں کا کہنا ہے وہ وقت دور نہیں جب لوگ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیں گے۔

قائد محمد علی جناح کا شہر کراچی ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال بن کر رہ گیا ، قانون نافذ کرنے والے ادارے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ گئے ، ستمبر کے مہینے میں ڈکیتوں نے 7 ہزار سے زیادہ وارداتیں کرکے کراچی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیئے۔ سماجی حلقوں کا کہنا ہے اگر یہی صورتحال قائم رہی تو وہ وقت دور نہیں جب لوگ قانون اپنے ہاتھ میں لے لیں گے۔

تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں رواں سال اسٹریٹ کرائم کی 65 ہزار 500 سے زائد وارداتیں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیے

نورمقدم قتل کیس: عدالت کا 26 اکتوبر کے بعد روزانہ سماعت کا فیصلہ

کراچی میں نجی اسکول کے استاد کی 14 سالہ طالبہ سے مبینہ زیادتی، ملزم گرفتار

ستمبر کراچی کے شہریوں کے لیے ستمگر بن گیا ، 7 ہزار 616 وارداتوں میں ڈاکوؤں نے شہریوں کو ان کے قیمتی سامان سے محروم کردیا ، جب کہ مزاحمت پر 15 معصوم شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

نیوز 360 نے کراچی میں ہونے والے اسٹریٹ کرائم سے متعلق ادارہ سی پی ایل سی کے تازہ اعداد وشمار حاصل کر لئے۔

سی پی ایل سی کے ریکارڈ کے مطابق نو ماہ کے دوران شہر سے 38 ہزار 285 موٹرسائیکلیں چوری جبکہ 3 ہزار 712 چھینی گئیں۔

سی پی ایل سی کے ریکارڈ کے مطابق رواں سال اب تک گاڑی چھیننے کی 127 وارداتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ چوری کے 1561 واقعات پیش آچکے ہیں۔

نیوز 360 کو سی پی ایل سی موصول ہونی والی تفصیلات کے مطابق گذشتہ نو ماہ کے دوران کراچی کے شہریوں سے 21 ہزار 767 موبائل فونز چھین لیے گئے جبکہ مزاحمت پر 15 شہریوں کو ابدی نیند سُلا دیا گیا۔

متعلقہ تحاریر