شہر قائد میں گزشتہ 11 ماہ میں بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے 184 واقعات رپورٹ
ذرائع نے نیوز 360 کا بتایا ہے کہ ایسے واقعات میں ملوث ملزمان اکثر اوقات پولیس کی ناقص تفتیش اور تحقیقات کے نتیجے میں قانون کی گرفتار سے بچ جاتے ہیں۔
کراچی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں گزشتہ 11 ماہ کے دوران بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے 184 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیوز 360 کو کراچی پولیس کے ذرائع سے موصول ہونے والے تفصیلات کے مطابق کراچی میں 11 ماہ میں زیادتی کے 184 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران لڑکیوں سے زیادتی کے 25 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پولیس گھریلو تشدد کا شکار خواتین پر صلح کیلیے دباؤ ڈالتی ہے، خدیجہ صدیقی
کراچی میں ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین اغوا کار قرار دیکر ہجوم کے ہاتھوں قتل
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس گھناؤنے عمل میں ملوث بیشتر ملزمان کی گرفتاری کےلئے پولیس کی جانب سے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی جارہی ہے ، جبکہ متاثرہ خاندان دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی سندھ پر بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے واقعات میں ملزمان کی عدم گرفتاری پر اظہار برہمی کیا تھا۔
ذرائع نے نیوز 360 کے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر ایڈیشنل آئی جی سندھ نے تمام تھانوں سے ان کی حدود میں ہونے والے ہر قسم کے جرائم کی تفصیلات بعمہ ایف آئی آر طلب کرلی ہیں۔
کراچی پولیس ترجمان کے مطابق گزشتہ ماہ کراچی میں زیادتی کے پچیس واقعات رونما ہوئے ہیں۔
پولیس تفصیلات کے مطابق مدینہ کالونی میں چھ سالہ حفضہ ، کھوکھراپار میں 22 سالہ عیشا ، حیدری مارکیٹ کے علاقے میں 12 سالہ اقرا ، سرجانی میں 13 سالہ سویرا کو ہوس کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس تفصیلات کے مطابق سائیٹ ایریا ، مومن آباد ، زمان ٹاون ، شاہراہ فیصل ، سائٹ سپر ہائی وے ، درخشاں ، کورنگی ، گلستان جوہر ، بن قاسم ، چاکیواڑہ ، ماڈل کالونی ، شاہ لطیف اور اورنگی ٹاون بھی بچوں سے بدسلوکی کے حوالے سے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ پولیس کی ناقص تفتیش اور تحقیقات کے باعث بیشتر ملزمان قانون کی گرفت سے بچ جاتے ہیں۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ روشنیوں کے شہر میں نہ رکنے والی لوٹ مار اور دوران ڈکیتی قتل کی وارداتوں کے عذاب سے شہری پہلے ہی پریشان تھے ، اب تواتر کے ساتھ بچوں ، بچیوں کے اغوا اور زیادتی کے واقعات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ شہر میں بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات اور ان میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کی شرح نا ہونے کے برابر ہے جو کراچی پولیس کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔