این ای ڈی یونیورسٹی کا طالبعلم ڈکیتی مزاحمت پر قتل، ایک ملزم گرفتار

21سالہ بلال ناصر یونیورسٹی کے سامنے ہوٹل پر دوستوں کے ساتھ چائے پی رہا تھا، موٹرسائیکل سوار ملزمان نے لوٹ مار شروع کردی، بلال نے ایک ڈاکو کو دبوچا تو دوسرے نے گولیاں ماردیں،طلبہ کا یونیورسٹی روڈ پر احتجاج، وزیراعلیٰ کا نوٹس، ایک ملزم گرفتار، 15 روز میں 10 شہری مزاحمت پر قتل ہوچکے

کراچی میں ہزاروں پولیس اہلکاروں اور رینجرز کی موجودگی کے باوجود مسلح ڈاکو شہر میں کھلے عام ورداتیں کرنے میں مصروف ہیں۔یونیورسٹی روڈ پر موٹرسائیکل سوار ملزمان نے مزاحمت پر فائرنگ کرکے این ای ڈی یونیورسٹی کے طالبعلم کو قتل کردیا۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔پولیس نے واقعے میں ملوث ایک ملزم نظام کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

شہر کے دیگر علاقوں دوران ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔شہرمیں 15 روز کے دوران اسٹریٹ کرمنلز کے ہاتھوں مزاحمت پر 10 شہری  اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے جبکہ ایک درجن سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سی ویو پر کار میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی ، 3ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار

کراچی میں 20 روز کے دوران تیسری بچی زیادتی کے بعد قتل، مبینہ قاتل گرفتار

این ای ڈی کے طالب علم کے قتل کے بعد سوشل میڈیا پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔طلبہ نے اس بہیمانہ واقعے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اسٹریٹ کرمنلز کو لگام دینے میں ناکامی کے خلاف آج یونیورسٹی روڈ پر احتجاج بھی کیا ۔

مبینہ ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او کے مطابق  جمعرات کو این ای ڈی یونیورسٹی کے کچھ طلبہ سمامہ شاپنگ مال کے قریب مین یونیورسٹی روڈ پر چائے کی دکان پر چائے پی رہے تھے۔اس دوران موٹر سائیکل پر سوار دو افراد وہاں پہنچے، ان میں سے ایک موٹرسائیکل  سے اترا اور وہاں بیٹھے لوگوں سے بندوق کی نوک پر موبائل فون، نقدی اور قیمتی سامان  لوٹنا شروع کردیا۔

ایس ایچ اوکے مطابق   لوٹ مار کے دوران این ای ڈی یونیورسٹی کے شعبہ پیٹرولیم ٹیکنالوجی  میں تھرڈ ایئر کے 21 سالہ طالب علم بلال ناصر نے مزاحمت  کرتے ہوئے  ایک ڈاکو پر قابو پالیا تاہم کچھ فاصلے پرموجود ملزم  کا ساتھی  موٹر سائیکل سے اتر کر قریب آیا او رطالبعلم پر فائرنگ کردی۔بعدازاں ملزمان بآسانی فرار ہوگئے۔واقعے کی سی سی ٹی وی وڈیو منظر عام پر آگئی جس میں نوجوان کو ڈاکو سے مزاحمت کرتے اورشریک ملزم کو اسے گولیاں مارتے ہوئے دیکھاجاسکتا ہے۔

واقعے کے بعد زخمی طالبعلم کو قریبی واقع  نجی اسپتال لے جایا گیا، جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ بعد ازاں لاش کو طبی اور قانونی ضابطے کی تکمیل کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔

ایس ایچ او  کے مطابق  چائے کی دکان پر بیٹھے دیگر لوگ اس بات کو نظر انداز کرتے ہوئے  اپنی جان بچانے کیلیے بھاگ کھڑے ہوئے کہ طالبعلم نے ایک ڈاکوکوقابوکرلیا ہے ۔پولیس سرجن سمیہ سید نے بتایا کہ متاثرہ نوجوان کو سینے، گردن اور ران میں تین گولیاں لگی ہیں۔

مقتول بلال کی نماز جنازہ آج بعد نماز جمعہ فیڈرل  بی ایریا بلاک15 میں ادا کردی گئی ۔مقتول کے بھائی ارسلان ناصر نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے چھوٹے بھائی کو محض   موبائل فون دینے سے انکار پر قتل کیا گیا۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ شاہ نے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی پولیس چیف کو ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی۔انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ڈاکوؤں اور اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف آپریشن تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی پولیس نے طالبعلم بلال ناصر کےقتل میں ملوث ایک ملزم نظام کو گرفتار کرلیا ہے ۔

دریں اثنا طالبعلم بلال ناصر کے قتل کے خلاف این ای ڈی یونیورسٹی کے باہر طلبہ نے آج احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔اسلامی جمعیت طلبہ این ای ڈی یونٹ کی جانب سے کیے گئے مظاہرے میں طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔پلے کارڈز اٹھائے طلبہ نے سندھ حکومت اور پولیس کی ناکامی کیخلاف نعرے لگائے۔

شہر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت  کے دیگر واقعات میں مسلح ڈاکوؤں نے مزاحمت پر تین افراد کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔منگھوپیر میں مسلح ملزمان نے واٹر ٹینکر کے ڈرائیور صابر حسین اور اس کے مددگار عبدالمنان کو مزاحمت پر گولیاں مارکر زخمی کردیا۔اورنگی ٹاؤن میں قبا مسجد کے قریب مسلح افراد نے 21 سالہ عثمان کو ڈکیتی کےدوران مزاحمت پر گولی مارکر زخمی کردیا۔

متعلقہ تحاریر