محمد عامر کی یادگار پرفامنسز

انڈین بلے بازوں کے لئے محمد عامر پہلی بار ڈراؤنا خواب اس وقت ثابت ہوئے جب دونوں ٹیمیں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں آمنے سامنے آئیں۔

محمد عامر نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد تو کہہ دیا لیکن ان کے مداح انہیں ایک بار پھر کرکٹ گراؤنڈ میں واپس دیکھنا چاہتے ہیں۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ ان کی وہ کارکردگی ہے جو انہوں نے بڑے میچوں میں بڑی ٹیموں کے خلاف دکھائی۔ آئیے ان کی کچھ ایسی پرفارمنس کی بات کرتے ہیں جو محمد عامر کو دوسروں سے الگ بناتی ہیں۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی فائنل 2009 میں تلکرتنے دلشان کو پریشان کرنا

دوسرے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا فائنل  صرف ایونٹ کا دوسرا فائنل نہیں تھا بلکہ پاکستان کا بھی مسلسل دوسرا فائنل تھا ایسے میں جب تلکرتنے دلشان جیسے بیٹسمین سامنے ہوں تو بڑے بڑے بالرز کے پسینے چھوٹ جاتے ہیں۔ لیکن ایک 17 سالہ محمد عامر نے نہ صرف اپنے اعصاب  پر قابو رکھا بلکہ پہلا ہی اوور اتنا شاندار کیا کہ پاکستان ٹیم کی جیت کی راہ ہموار ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیے

محمد عامر کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا عندیہ

پاکستان کرکٹ ٹیم کووڈ سے نکلی تو انجری میں اٹکی

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2010 میں آسٹریلیا کے خلاف 1 اوور میں 5 وکٹیں

ادھر دوسرے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بھی محمد عامرایکشن میں نظر آئے اور ان کی شاندار بالنگ کی وجہ سے ایک ہی اوور میں پانچ آسٹریلوی بیٹسمین  آؤٹ ہوئے۔ ان میں سے 2 رن آؤٹ ہوئے جبکہ 3 وکٹیں ان کے کھاتے میں آئیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اوور میں کوئی بھی آسٹریلوی  بلے باز ایک رن بھی نہ بناسکا اور اوور کے آغاز میں جو اسکور آسٹریلوی ٹیم کا تھا اوور کے اختتام پر بھی وہی رہا۔

 ایشیا کپ 2016 میں بھارتی کھلاڑیوں کے سامنے آمر بن جانا

انڈین بلے بازوں کے لئے محمد عامر پہلی بار ڈراؤنا خواب اس وقت ثابت ہوئے جب دونوں ٹیمیں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں آمنے سامنے آئیں۔ ان فارم روہت شرما 2 گیندوں کے مہمان ثابت ہوئے۔ اجنکیارہانے ایک اور سریش رائنا 4 گیندیں کھیل کر واپس پویلین چلے گئے۔ میچ تو پاکستان ہار گیا لیکن گرین شرٹس کو اتنا ضرور اندازہ ہوگیا کہ محمد عامر بھارت کے آگے کسی آمر سے کم نہیں۔

 آئی سی سی چیمپنز ٹرافی فائنل 2017 بھارت کو دوسرا موقع نا دیا

اور محمد عامر کی اسی آمریت کے آگے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 میں بھارتی کرکٹرز نے گھٹنے ٹیک دئیے۔ فائنل میں دفاعی چیمپین جس جارحانہ حکمت عملی کے ساتھ آئے تھے اسے پہلے روہت شرما، پھر ویراٹ کوہلی اور آخر میں شیکھر دھون کی وکٹوں کی وجہ سے جو نقصان پہنچا اس سے بھارتی ٹیم آخر تک نہ سنبھل سکی۔ میچ کے آغاز میں بھارتی شایقین پاکستانیوں کو موقع موقع کےطعنے سے تنگ کررہے تھے لیکن اس میچ کے بعد کوہلی تجھ سے نہیں ہوتا چیز نے ایسا جنم لیاکہ بھارت کو سنبھلنے کا موقع نہ مل سکا۔

 لارڈز ٹیسٹ 2018 میں میچ میں 5 وکٹوں کا کارنامہ

جس گراؤند پر 2010 میں محمد عامر رسوا ہوئے تھے جب وہ دوبارہ وہاں پہنچے تو انہوں نے اپنے غلط کو صحیح کرنے کی کوشش کی۔ اور اس میں وہ کسی حد تک کامیاب بھی ہوئے۔ نہ صرف انہوں نے پہلی اننگز میں سر ایلسٹر کک کو آؤٹ کیا بلکہ دوسری اننگز میں ڈیوڈ ملان، جانی بئیراسٹو، ڈوم بیس اور مارک ووڈ کو پویلین واپس بھیج کر پاکستان کو تاریخی کامیابی سے  ہمکنار کیا۔

 ورلڈ کپ 2019 میں17 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ پاکستانی وکٹ ٹیکر

اپنے کیرئیر کے واحد آئی سی سی ورلڈ کپ میں محمد عامر نے بہترین کارکردگی دکھائی۔ نہ صرف انہوں نے 8 میچز میں17 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا بلکہ ان کی وجہ سے پاکستان ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہوئی۔

Getty Images

پاکستان سپر لیگ 2020 میں سپر اوور میں سپر کارکردگی

اور آخر میں کچھ بات پاکستان سپر لیگ کے اس سپراوور کی جس میں محمد عامر نے 4 وائیڈ گیندیں تو کرائیں لیکن مخالف ٹیم کو 14 رنز اسکور نا کرنے دئیے۔ کراچی کنگزکی جانب سے پہلے کوالی فائر میں بالنگ کرتے ہوئے محمد عامر نے جنوبی افریقی رائلی روسو اور انگلینڈ کے روی بوپارا کو ایسے باندھ کررکھا جیسے وہ پہلی بار کرکٹ کھیلنے آئے ہوں۔ لگتا ہے ٹیم میں سلیکٹ نہ ہونے کا سارا غصہ محمد عامر نے اس سپر اوور میں نکال دیا۔ جس کی وجہ سے کراچی کنگز کی ٹیم ایونٹ کے فائنل میں پہنچنے اور پھر ٹرافی جیتنے میں کامیاب ہوئی۔

متعلقہ تحاریر