کرونا کی شکل تبدیل لیکن کراچی نہیں پہنچا

تجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کووڈ 19 کی نئی قسم کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

برطانیہ میں دریافت ہونے والی کرونا وائرس کی نئی شکل دنیا کے لیے تشویش کا باعث بن چکی ہے۔ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر برطانوی کرونا وائرس کے کراچی پہنچنے کی افواہیں گردش کر رہی تھیں لیکن خطرے کی کوئی بات نہیں ہے۔

وزیراعظم کی کرونا ٹاسک فورس کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر عطاءالرحمان کے مطابق تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کرونا وائرس اب اپنی شکل تبدیل کررہا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈاکٹر عطاءالرحمان نے کہا کہ جامعہ کراچی میں وائرس کا جینیاتی تجزیہ کیا گیا ہے۔ جس میں 48 نمونوں میں  109 تبدیلیوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔

تاہم وزارت قومی صحت کے ترجمان ساجد شاہ کے مطابق پاکستان میں کووڈ 19 کی نئی قسم کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

 گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ڈاکٹر عطاءالرحمان کی تحقیق کا حوالہ دے کر برطانیہ کی طرز کے نئے کرونا وائرس کے کراچی میں موجود ہونے کی افواہیں گردش کررہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

کرونا کی وبا کے دوران برگر کنگ کا انوکھا اقدام

ادھر ڈان نیوز سے گفتگو میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسر کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم  نے کہا کہ یہ مکمل میوٹیشن نہیں اس لیے اسے وائرس کی ایک نئی قسم تصور کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وائرس نے ابتدائی طور پر جنوبی افریقہ میں تبدیل ہونا شروع کیا۔ پھر یہ آسٹریلیا ، اٹلی اور برطانیہ پہنچا۔ جس کے باعث اس وائرس کی منتقلی اب 70 فیصد تک بڑھ چکی ہے ۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں وائرس کی تبدیل شدہ شکل سامنے آنے کے بعد مختلف ممالک نے برطانیہ پر سفری پابندیاں عائد کردیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے بھی برطانیہ سے فلائٹ آپریشن معطل کررکھا ہے۔

سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد س

متعلقہ تحاریر