مریم نواز کی ممکنہ گرفتاری پر حمزہ شہباز کی پراسرار خاموشی
چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت منسوخ ہونے پر مریم نواز گرفتار ہوسکتی ہیں۔
پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کی منسوخی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ نیب کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔ اگر ضمانت منسوخ ہوجاتی ہے تو مریم نواز گرفتار ہوسکتی ہیں۔ اِس ساری صورتحال میں حمزہ شہباز نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
نیب نے لاہور ہائی کورٹ میں چوہدری شوگر ملز میں ضمانت کی منسوخی کے لیے سنیچر کے روز رجوع کیا تھا اور نیب نے درخواست میں مریم نواز اور وزارت داخلہ کو فریق بنایا ہے۔
نیب نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ مریم نواز لاہور ہائی کورٹ سے منی لانڈرنگ کیس اور چوہدری شوگر ملز میں ضمانت پر رہا ہیں اور وہ ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ مریم نواز کے خلاف انکوائریز چل رہی ہیں لیکن وہ نیب کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہیں۔
نیب کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے جس کی سماعت جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ پیر کے روز کرے گا۔ اگر مریم نواز کی ضمانت منسوخ ہوئی تو وہ گرفتار ہوسکتی ہیں لیکن اس معاملے پر حمزہ شہباز نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
حمزہ شہباز تقریباً 20 ماہ کے بعد ضمانت پر رہا ہوئے تھے جن کے استقبال کے لیے مریم نواز کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھیں لیکن اس کے بعد سے دونوں رہنماؤں کو کئی اہم ملاقاتوں پر ایک ساتھ نہیں دیکھا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز اور حمزہ شہباز سے سیاسی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
یہ بھی پڑھیے
بلاول کی مریم نواز اور حمزہ شہباز سے علیحدہ ملاقاتیں، قصداً یا اتفاق؟
یہ محض اتفاق ہوسکتا ہے جو کئی مرتبہ ہوا ہے یا پھر ممکن ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں تفرقہ پیدا ہوگیا ہو۔ حمزہ شہباز نے سینیٹ کے انتخاب سے لے کر اب تک نیب کی درخواست پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ تاہم اب مریم نواز کی ممکنہ گرفتاری پر بھی حمزہ شہباز کی پراسرار خاموشی حیرت ناک ہے۔