لوک ورثہ میں سالانہ میلہ آب و تاب سے جاری

یہاں ثقافتوں کا تنوع بھی ہے، ہنرمندی کی داد سمیٹتے فنکار بھی۔ چاروں صوبوں کے لذیذ روایتی کھانوں کی خوشبو بھی، اسٹالز پر سجی ثقافتی اشیاء بھی اور ان کے معیار کی قیمت سے موازنہ کرتی خواتین بھی ہیں۔

ہرسمت رنگ و نور کا دریا دکھائی دے

ہر موج رنگ میں ترا چہرہ دکھائی دے

ممتاز شاعر جمیل یوسف کا یہ شعر اسلام آباد کے لوک ورثہ کی خوبصورت شام کا منظر پیش کررہا ہے۔

یہاں ثقافتوں کا تنوع بھی ہے، ہنرمندی کی داد سمیٹتے فنکار بھی۔ چاروں صوبوں کے لذیذ روایتی کھانوں کی خوشبو بھی، اسٹالز پر سجی ثقافتی اشیاء بھی اور ان کے معیار کی قیمت سے موازنہ کرتی خواتین بھی ہیں۔

یہاں آپ کو محض فن پارے ہی نہیں بلکہ ان کے تخلیقی عمل کے مشاہدے کا بھی موقع ملے گا۔ یہ "لوک میلہ” درحقیقت منی پاکستان ہے جہاں چاروں صوبوں،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی منفرد ثقافت آب وتاب کے ساتھ رنگ جمائے ہوئے ہے۔

اسی لئے پاکستانی ہی نہیں غیر ملکی بھی پاکستان کی قدیم اور رنگارنگ ثقافت کوجاننے کا موقع تاک کر یہاں موجود ہیں۔

نکہتیں، رنگ و نور، نغمہ و جام

اک کہانی ہے اور کتنے نام

چاروں صوبوں ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے الگ الگ پویلینز سجے ہوئے ہیں جہاں تہذیب وثقافت بیک وقت ہم آہنگی اور انفرادیت کے ساتھ جلوہ افروز ہے۔ بس ٹکٹ خریدیں اور کرونا وائرس سے بچنے کے لئے ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ماسک لگاکرآئیں۔

میلے میں پنجاب کی لڈی، سمی اور بھنگڑا، بلوچستان کا لیوا اور جھومر، خیبر پختونخوا کا اتنڑ، خٹک اور کومبر اور سندھ کا ہو جمالو اور جھومر رقص رنگ جماتا ہے تو سب کو اپنے رنگ میں رنگ دیتا ہے۔

فنکار ہی نہیں حاضرین بھی مدہوش ہوجاتے ہیں۔ روایتی موسیقی کے ہمراہ ڈھول، بانسری، الغوزہ، بینجو، چمٹا، سارنگی، سارندہ، رانتی، شہنائی، چترالی ستار اور بعض دیگر متروک ہوتے اور دم توڑتے ہمارے روایتی ساز یہاں دیکھے اور سنے جاسکتے ہیں۔

گگھو گھوڑا کیا ہوتا ہے، مٹی سے برتن کیسے بنتے ہیں، رلی، اجرک اور کھسے کیسے تخلیق پاتے ہیں۔ بڑی اماں چرخہ کیسے کاتتی ہیں اور اس دھاگے سے کیسے کپڑا بنتا ہے مائیں یہ سب اپنے بچوں کو بتاتی ہیں۔

کھانے صرف لذیذ ہی نہیں ہوتے کسی خطے کی تہذیب اور ثقافت کے نقیب بھی ہوتے ہیں۔ میلے میں روایتی مصالحے دار پکوان اپنی اشتہا انگیز خوشبو کے ساتھ تازہ اور گرما گرم دستیاب ہیں۔ انتخاب کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کابلی پلاو، سیخ کباب، چپلی کباب، سندھی بریانی، بھاجی، بلوچی سجی، سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی میں سے کیا کھائیں۔

یہی نہیں منہ میٹھا کرنے کے لئے بھی بہت کچھ ہے۔ سبز چائے اورکشمیری چائے بھی سرد موسم میں بہت مزہ دیتی ہے۔ لوک میوزک، پتلی تماشہ اور کرافٹ بازار حاضرین کی توجہ کا خاص مرکز بنے ہوئے ہیں ۔ دس روزہ سالانہ لوک میلہ 15 نومبر تک جاری رہے گا۔

 

متعلقہ تحاریر