پاکستانی اینکر ہما امیر شاہ خبر کے معنی سے بے خبر
متعدد سوشل میڈیا صارفین نے اینکر کی شیئر کردہ خبر کے مضمون واضح نہ ہونے پر طنز کیے۔

پاکستان کی معروف نیوز اینکر ہما امیر شاہ نے سوشل میڈیا پر سگریٹ نوشی اور سگریٹ کی اسمگلنگ سے متعلق خبر کو سمجھے بغیر ٹوئٹ کردیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مذاق اڑایا گیا تو پوسٹ حذف کردی۔
پاکستانی نیوز میڈیا میں وقت کے ساتھ ساتھ جہاں اور بہت سی گراوٹ آئی ہے وہیں بہت سے نئے نیوز اینکرز کی وجہ سے بھی خبروں کا معیار دن بدن خراب ہوتا جارہا ہے۔ آئے دن ٹی وی اور سوشل میڈیا پر ایسی مثالیں سامنے آتی رہتی ہیں جس سے گمان ہوتا ہے کہ کئی نیوز چینل یا اس کے مشہور اینکرز خبر پڑھنے اور سمجھنے میں وہ محنت نہیں کرتے جو انہیں کرنی چاہیے۔
ایسی ہی ایک مثال گذشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سامنے آئی۔ جیو نیوز کے مارننگ شو کی میزبان ہما امیر شاہ نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ کی جس میں املا کی غلطیوں کے ساتھ بہت سی بے معنی باتیں لکھی ہوئی تھیں۔ اس پوسٹ کو پڑھ کر نہ اس کا مضمون واضح ہو رہا تھا نہ ہی یہ سمجھ آرہا تھا کہ لکھنے والا آخر لکھنا کیا چاہتا ہے۔ اس پوسٹ میں صرف تحریر ہی نہیں تھی بلکہ وہی باتیں ویڈیو کی صورت میں بھی شیئر کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستانی میڈیا کا تشدد کا پرچار
اس پوسٹ پر سوشل میڈیا پر کافی تنقید ہوئی، متعدد صارفین نے ٹوئٹ میں لکھی گئی غلط اردو کی نشاندہی کی اور کئی نے اس کے مضمون کے واضح نہ ہونے پر طنز کیے۔ بعدازاں اینکر پرسن نے ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ ہی حذف کردی۔
امید ہے ہما امیر اب ایسی کسی پوسٹ کو کرنے سے پہلے وہ خبر کو سمجھ لیں گی اور لوگوں کے اس ردعمل کا خیال رکھیں گی یا کم از کم درست اردو لکھنے کی کوشش کریں گی۔ پوسٹ یا وڈیو ڈیلیٹ کرنے سے اینکرز وقتی طور پر چھپ تو جاتے ہیں لیکن لکھنے والے کا جو تاثر ایک بار قائم ہو جائے وہ قائم ہی رہتا ہے۔
پاکستانی زرائع ابلاغ میں یہ بات عام ہے کہ خواتین یا مرد اینکر پرسن کی تمام تر توجہ اپنی بناؤ سنگھار پر ہوتی ہے اور وہ صرف لکھی ہوئی خبروں کو پڑھتے ہیں نا کہ انہیں سمجھنے کی کوشش کریں۔
یہی حال پاکستان میں اکثر پروگرامز کے میزبانوں کا ہے جب زیادہ تر لکھے ہوئے سوالات کرتے ہیں اپنے ذہن سے صورتحال کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے۔ اس کا نتیجہ یہی نکلتا ہے جو ہما شاہ کے ساتھ ہوا کہ وہ اپنی سمجھ میں اچھا پیغام دینا چاہ رہی تھیں جو وہ نہیں دے سکیں۔