سیکس اسکینڈل: آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین اپنے عہدے سے مستعفی
تین بچوں کے والد نے اپنی ساتھی خاتون کو ٖغیرمناسب میسجز اور فحش تصاویر بھیجیں تھیں۔
آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین نے "سیکسٹنگ اسکینڈل” سامنے آنے کے بعد ٹیم سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ٹیم پین نے اپنی خاتون ساتھی کو فحش پیغامات بھیجنے پر اپنی اہلیہ سے عوامی سطح پر جذباتی معافی مانگی ہے۔
جمعہ کے روز دوپہر کے وقت 3 بچوں کے والد ٹیم پین نے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم سے بطور کپتان استعفیٰ دے دیا، کیونکہ انہیں معلوم ہو گیا تھا کہ ان کے خلاف "سیکسٹنگ اسکینڈل” کو منظر عام پر لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
میتھیو ہیڈن کا پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے اردو میں جذباتی پیغام
کوئٹہ کا گولڈ میڈلسٹ کک باکسر چائے بیچنے پر مجبور
2017 میں ٹم پین کو ترقی دے کر آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا کپتان بنایا گیا تھا۔ ٹم پین نے کرکٹ تسمانیہ کی ایک ملازمہ کو دلچسپ ٹیکسٹ میسج بھیجنا شروع کیے تھے۔
خاتون ملازمہ نے اپنے الزامات میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹم پین نے انہیں فحش پیغامات کے ساتھ اپنے "عضو تناسل” کی غیرمنقولہ تصویر بھی بھیجی تھی۔
ٹیم پین نے اپنے میسجز میں مزید لکھا ہے کہ "کیا آپ میرا (ڈی) چکھنا پسند کریں گی؟ کیا میرے ساتھ ہمبستری کریں گی؟ میں بہت مشکل محسوس کررہا ہوں۔” بہت سے پیغامات ایسے ہیں جن کو چھاپا بھی نہیں جاسکتا۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان ٹم نے پانچ سال قبل شادی کی تھی اور ان کے تین بچے بھی ہیں۔
یہ فحش پیغامات 22 اور 23 نومبر 2017 کو برسبین کے گابا میں پہلے ایشز ٹیسٹ کی شام اور صبح بھیجے گئے تھے۔
تاہم کرکٹ آسٹریلیا کو ان پیغامات کا علم نہیں تھا جب تک کہ ٹم پین کو مارچ 2018 میں بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے تناظر میں ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا تھا۔
اوپنر کیمرون بینکرافٹ کے ساتھ کپتان اسٹیو اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر کی معطلی کے بعد ٹم پین کو آسٹریلوی کرکٹ کے نجات دہندہ کے طور پر لایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کو جون 2018 کیں مذکورہ اسکینڈل کا پتا چلا تھا جس کے بعد کرکٹ تسمانیہ کے ساتھ تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ ٹم پین کا کہنا ہےکہ اب وہ ان تحقیقات سے بری ہو گئے ہیں۔