غریدہ فاروقی کے اندر چھپا تعصب باہر نکل آیا

اینکرپرسن نے رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی رہائی کا حکم دینے والے عدالتی بینچ کی علاقائی وابستگی ٹوئٹر پر شیئر کردی، فواد چوہدری کی تنبیہ۔

سپریم کورٹ نے رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا، جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔

یہ نہایت خوش آئند بات ہے کہ معزز عدالت نے ایم این اے علی وزیر کی رہائی کا پروانہ جاری کیا گو کہ اس میں ذرا دیر ہوگئی، رکن اسمبلی پچھلے برس کے دسمبر سے قید میں تھے۔

یہ بھی پڑھیے

طلعت حسین صحافت کے بعد علم نجوم کے بھی خود ساختہ ماہر

لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی کورکمانڈر پشاور تعیناتی کی تاریخ اہم ہے

ایم این اے علی وزیر کی رہائی پر اوور ایکٹریس اینکرپرسن غریدہ فاروقی نے ٹویٹ کرتے ہوئے یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ ججز کا تعلق ملک کے کن صوبوں اور شہروں سے تھا۔

غریدہ نے یہ نہیں بتایا کہ وہ یہ حساس معلومات کیوں شیئر کر رہی ہیں؟ اس سے کیا ثابت کرنا چاہ رہی ہیں؟

پاکستان ایک وفاقی اکائی ہے، بیوروکریسی، عدلیہ، افواج حتیٰ کہ پارلیمنٹ میں بھی تمام صوبوں کو نمائندگی حاصل ہے، ایسے میں علی وزیر کی رہائی کا حکم نامہ دینے والے ججز کی علاقائی وابستگی کو میڈیا پر پیش کرنا چہ معنہ دارد؟

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے غیر ضروری غریدہ کی یہ غیر ذمہ دارانہ پوسٹ دیکھ کر انہیں تنبیہ کی کہ اداروں کے متعلق علاقائی تقسیم پر مبنی باتیں نہ کریں۔

متعلقہ تحاریر