لاہور میں اسموگ سے علی ظفر اور شعیب اختر بھی پریشان

ایئر کوالٹی انڈیکس میں لاہور کا نمبر 817، 300 کے بعد پوری دنیا میں ہلچل مچ جاتی ہے، صوبائی حکومت کیا اقدمات کررہی ہے؟ گلوکار اور کرکٹر کا سوال۔

گلوکار علی ظفر نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ اپنے گھر میں نصب ایئر فلٹر دکھا رہے ہیں جو کہ مٹی سے بھرا ہوا ہے۔

علی ظفر نے لکھا کہ حیران ہونے کے لیے تیار ہوجائیں، یہ ہے وہ جس میں ہمارے بچے اور لاہور کے تمام شہری سانس لے رہے ہیں۔

ایئر کوالٹی انڈیکس میں 300 سے اوپر کے درجے پر پوری دنیا میں ہلچل مچ جاتی ہے لیکن ہم سب 900 پر بھی خاموش ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اسموگ پالیسی اور اس کے نافذ ہونے پر کوئی اپ ڈیٹ ہے کسی کے پاس؟

اسی طرح قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر شعیب اختر بھی لاہور میں آلودہ فضا پر بہت پریشان نظر آئے۔

انہوں نے لاہور کے ایئر کوالٹی انڈیکس کی تصویر شیئر کی جو کہ 817 پر ہے اور خطرناک ترین لکھا ہوا ہے۔

شعیب اختر نے بھی سوال کیا کہ اس اے کیو آئی پر پوری دنیا میں تہلکہ مچ جاتا ہے، کیا ہمیں اس کی بالکل بھی پروا نہیں ہے؟

لاہور میں پچھلے کئی برسوں سے موسم سرما کے دوران اسموگ کا مسئلہ درپیش ہے، اسموگ سے سینکڑوں حادثات بھی ہوچکے ہیں جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

یہی نہیں بلکہ اسموگ کی وجہ سے اہلیانِ لاہور کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے، خاص طور پر بچے، بوڑھے اور دل اور پھیپھڑوں کے مریضوں کو شدید مشکلات ہیں۔

صوبائی حکومت نے فصلوں کی باقیات کو جلانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے، اینٹوں کے بھٹے سے نکلنے والے دھوئیں سے ماحول کو بچانے کے لیے زگ زیگ ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے لیکن اس کے باوجود اسموگ کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔

متعلقہ تحاریر