اسٹیٹ بینک کے قیاس آرائیوں پر مبنی تجارت کی حوصلہ شکنی کے لیے اقدامات

اسٹیٹ بینک کے مطابق ایکسچینج کمپنیز ہزار امریکی ڈالرز سے زیادہ کی فروخت پر معاون دستاویزات حاصل کریں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےایکسچینج کمپنیز کے ذریعے زرمبادلہ کے لین دین میں شفافیت لانے اور قیاس آرائیوں کی حوصلہ شکنی کے لیے دستاویزات بنانے کے مزید اقدامات کیے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے یہ اقدام ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے زرمبادلہ کی قیاس آرائی پر مبنی خرید و فروخت کی حوصلہ شکنی کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

دنیا بھر میں معیشت کی تکنیکی زبان کو سمجھنے والے افراد بہت کم ہیں، فہیم احمد

شرح سود میں مزید اضافہ کرنے کا ارادہ نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

مرکزی بینک کے نئے حکم کے مطابق کوئی بھی خریدار ایکسچینج کمپنیز سے ایک دن میں 10 ہزار یو ایس ڈالرز اور دیگر کرنسیوں میں خریداری کرسکتاہے جبکہ ایک سال میں ایک خریدار 1 لاکھ ڈالرز تک خریداری کرسکتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق کوئی بھی شخص انفرادی طور پر بیرون ملک میں تعلیمی اخرات اور طبی اخراجات کی مد میں بالاترتیب ایک کلینڈر ایئر میں 70 ہزار ڈالرز اور 50 ہزار ڈالر خرید سکتا ہے۔

مزید برآں، ایکسچینج کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 1,000 امریکی ڈالر سے زیادہ (یا دیگر کرنسیوں میں اس کے مساوی) زرمبادلہ کی فروخت کے خلاف معاون دستاویزات حاصل کریں۔

متعلقہ تحاریر