ہکلہ ، ڈی آئی خان موٹر وے کا افتتاح، 7 گھنٹے کا سفر 3 گھنٹے رہ گیا
چار رویہ مغربی راہداری کی کل لمبائی 285 کلو میٹر ہے جسے پانچ مختلف پیکجز میں تقسیم کیا گیا۔ مغربی اقتصادی راہداری منصوبے پر 129 ارب روپے لاگت آئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ہکلہ ، ڈی آئی خان موٹروے کا افتتاح کردیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں شاہراہیں پیسے بنانے کے لئے تعمیر کی جاتی تھیں، 2013 کے مقابلہ میں 2021 میں جو سڑکیں بنیں ان کی لاگت کم ہے، سڑکوں کی تعمیر میں ایک ہزار ارب روپے کی کرپشن کی گئی، ایک مقروض ملک میں اتنی بڑی کرپشن ہو رہی تھی، ریاست مدینہ کی طرز پر ملک کی تعمیر کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ آج ہم نے ہکلہ ۔ ڈی آئی خان موٹروے کا افتتاح کیا ، اس شاہراہ سے ملک کو بہت فائدہ ہو گا۔ ماضی میں ترقی صرف بڑے شہروں اور لاہور تک محدود تھی۔ مشرقی راہداری پر توجہ دی گئی ، اسی طرف زیادہ ترقی ہوئی۔ باقی علاقوں کو نظر انداز کیا گیا۔ ملک طویل المدت منصوبہ بندی سے تعمیر ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
امید ہے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اکاؤنٹس کی بھی تحقیقات ہونگی، عمران خان
افغانستان سے مزید پناہ گزینوں کو نکالا جاسکتا تھا،ناکامی مایوس کن ہے،شہزادہ ولیم
وزیراعظم نے کہا کہ ہکلہ ۔ ڈی آئی خان موٹر وے کی تعمیر سے مسافت کا وقت کم ہوگیا اور ڈی آئی خان کا 7 گھنٹے کا سفر 3 گھنٹے کا رہ گیا ہے۔
ہکلہ- ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے منصوبہ
ہکلہ- ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے (ایم- 14) سی پیک مغربی کوریڈور کا ابتدائی اور اہم حصہ ہے جو جنوبی خیبر پختون خوا، جنوبی پنجاب، سندھ اور بلوچستان کو ایم-1 موٹر وے سے جوڑتا ہے۔
چار رویہ مغربی راہداری کی کل لمبائی 285 کلو میٹر ہے جسے پانچ مختلف پیکجز میں تقسیم کیا گیا۔ مغربی اقتصادی راہداری منصوبے پر 129 ارب روپے لاگت آئی ہے۔
اس منصوبے سے جس کی تکمیل سے اسلام آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاؤہ اسلام آباد اور کوئٹہ کے درمیان سفر کے دورانیہ میں بھی کمی آئے گی اور سفر زیادہ باسہولت ہوگا۔ یہ روٹ کوئٹہ سے گوادر تک جائے گا۔این ایچ اے حکام کے مطابق یہ روٹ مکمل ہے جبکہ سروس ایریاز کی تعمیر جاری ہے۔
اس منصوبے کا سنگ بنیاد مئی 2016 میں رکھا گیا تھا اور اس کی تکمیل کی مدت 2018 مقرر کی گئی تھی تاہم اب اسے جنوری 2022 میں آمد ورفت کے لئے کھولا گیا ہے۔
اس موٹر وے میں 11 انٹرچینج ، 19 فلائی اوور (6 لین) ، 15 پل (4 لین) ، 74 انڈر پاس ، 259 پل اور تین بڑے پل (6 لین) تعمیر کئے گئے ہیں۔ ایک بڑا پل دریائے ساون ، دوسرا دریائے سندھ اور تیسرا دریائے کورنگ پر۔بنایا گیا ہے۔ اس موٹروے پر مستقبل میں ٹریفک کا حجم بڑھنے پر چار لین روڈ کو چھ لین تک چوڑا کرنے کی گنجائش رکھی گئی ہے۔