آئی ایم ایف پاکستان کی کامیاب معاشی پالیسیز کا معترف، 1ارب ڈالر کی قسط بحال

آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 4 فی صد ہوسکتی ہے، اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 10.2 فیصد ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے قرض پروگرام کی بحالی کے تحت پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔ آئی ایم ایف حکام نے حکومت کی معاشی اصلاحات اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کے حوالے سے منظور ہونے والے بل کو سراہا ہے۔

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے، آئی ایم ایف پاکستان سے راضی، ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے منجمد قرض پروگرام بحال کردیا۔  آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق پاکستان کو فوری طور پر ایک ارب ڈالر جاری ہوں گے، مزید ایک ارب کے اجرا سے قرض پروگرام کی جاری شدہ رقم 3 ارب ڈالر بن جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

پی آئی اے 2025 میں خسارے سے نکل پائے گی؟

ملک میں مہنگائی کی سالانہ شرح 13 فیصد، عوام چکرا گئے

پاکستان کے لیے جولائی 2019 میں 6 ارب ڈالر کا قرض پروگرام منظور ہوا تھا۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان نے کورونا سے متاثر معیشت کو سنبھالا جوکہ قابل تعریف ہے۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھا جو ڈالر مہنگا ہونا کا سبب بنا، اسی وجہ سے درآمدات مہنگی ہوئیں جو قیمتوں میں اضافے کا سبب بنیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان نے معاشی اصلاحات کے لیے بروقت اقدامات کیے۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اعلامیے کے مطابق پاکستان میں اسٹیٹ بینک کی خودمختاری زری اور مالیاتی استحکام لائے گی۔

IMF notification

IMF notification

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں معاشی ترقی روزگار کے فروغ کا زریعہ بنے گی۔ اعلامیے کے مطابق سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنا بڑا چیلنج ہے، اسی طرح  توانائی کا سرکلر ڈیٹ قابو کرنا چیلنجنگ ہے، اس میں کمی کے لیے توانائی اصلاحات بھی ضروری ہیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح 4 فی صد ہوسکتی ہے، اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 10.2 فیصد ہے۔

IMF notification

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال مالیاتی خسارہ معیشت کا 6.9 فیصد ہوسکتا ہے، اعلامیہ کے مطابق پاکستان کی معیشت کے لحاظ سے قرضوں کا بوجھ 86.7 فی صد ہے، آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کی بحالی سے پاکستان پر بین الاقوامی اداروں کا اعتماد بڑھے گا۔ پاکستان کی معیشت معاشی نظم و ضبط میں رہے گی، معاشی اور توانائی کی اصلاحات پر توجہ دے گی۔ پاکستان کے سستے غیر ملکی قرضوں کے حصول کے لیے آئی ایم ایف کو مطمئن کرنا ضروری تھا۔

پاکستان کے لیے آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی بحالی کی خبر جنگ کی آگ کی طرح تمام سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر پھیل گئی۔ وزیر خزانہ شوکت ترین کا ٹوئیٹ بھی فوری آیا ۔ جس میں وزیر خزانہ سب سے پہلے خوش خبری سنائی کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلئے چھٹے جائزہ کی منظوری دے دی۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا ٹویٹ بھی فوری آیا۔ جس میں وزیر اطلاعات  نے کہا کہ ‏الحمدللّٰہ آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کا چھٹا نظرثانی بورڈ مکمل کر لیا ہے،فواد چوہدری کے ٹوئیٹ کے مطابق پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی قسط کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے,فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے معیشت کے استحکام اور اصلاحات  کے عمل میں مدد ملے گی۔

 

متعلقہ تحاریر