زائرہ وسیم نے کرناٹک کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی کو ناانصافی قرار دے دیا

سابق اداکارہ زہرہ وسیم نے 2019 میں یہ کہتے ہوئے اداکاری سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی کہ اس کا پیشہ اس کے مذہبی عقائد سے متصادم ہے۔

زائرہ وسیم نے کرناٹک کے اسکولوں میں جاری حجاب کے معاملے پر کھل کر بات کی۔ ہفتے کے روز فیس بک پر حجاب پر پابندی کے خلاف بات چیت کرتے ہوئے سابق بھارتی اداکارہ زائرہ وسیم نے بھارت میں حجاب پر پابندی کو ناانصافی قرار دے دیا۔

زائرہ وسیم نے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر مسلم خواتین کے سروں پر اسکارف پہننے پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے کہ مسلم خواتین اور پردہ لازم و ملزوم ہے ، اسلام میں پردہ کوئی انتخاب نہیں بلکہ فرض ہے۔

یہ بھی پڑھیے

راحت فتح علی کا کورونا ٹیسٹ مثبت، کنسرٹ ملتوی

فرحان اختر نے  شیبا نی ڈانڈیکر سے  شادی کرلی

زائرہ وسیم نے لکھا ہے کہ اسی طرح جب عورت حجاب کرتی ہے تو وہ اپنا فرض ادا کرتی ہے جو خدا کی طرف سے ہے۔

انہوں نے لکھا ہے ایک مسلم خاتون اپنے خدا سے محبت کرتی ہے اور اس کے دیئے ہوئے احکام کی تعمیل کرتی ہے۔

حجاب پر پانبدی کی مخالفت کرتے ہوئے زائرہ وسیم نے لکھا ہے ، ’’میں ایک حجاب پہننے والی خاتون کے طور پر شکرگزار ہوں اور اس پورے نظام کی مخالفت کرتی ہوں جہاں خواتین کو محض مذہبی عقیدے کی بنیاد پر روکا اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔‘‘

Zaira Wasim wears hijab in Karnataka schools
FACE BOOK

زائرہ نے آگے لکھا، ’’مسلم خواتین کے خلاف اس تعصب کو بڑھانا اور ایسا نظام قائم کرنا جہاں انہیں تعلیم اور حجاب کے درمیان فیصلہ کرنا چاہیے یعنی دونوں میں سے کسی ایک کو ترک کرنا ہوگا جو سراسر ناانصافی ہے۔

وسیم زہرہ نے لکھا ہے کہ "آپ انہیں (مسلم خواتین) کو ایک بہت ہی مخصوص انتخاب کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو آپ کے ایجنڈے کی تکمیل کرتا ہے اور پھر آپ ان پر تنقید کرتے ہیں جب وہ آپ کے بنائے ہوئے قانون کی  قید میں نہیں رہنا چاہتا ۔ یہ مسلم خواتین کے ساتھ تعصب نہیں تو اور کیا ہے۔ اس سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ سب کچھ بااختیار بنانے کے نام پر کیا جا رہا ہے۔”

قابل ذکر ہے کہ سونم کپور، شبانہ اعظمی، سوارا بھاسکر اور جاوید اختر سمیت کئی مشہور شخصیات ، بھارت کی مختلف ریاستوں کے اسکولوں اور کالجوں میں سرکار کی جانب سے حجاب پر پابندی کے خلاف آواز اٹھا چکی ہیں جب کہ اداکارہ کنگنا رناوت تعصب کا اظہار کرتے ہوئے حجاب پہننے والی خواتین پر تنقید کی ہے۔

حجاب کا تنازع اس وقت شروع ہوا جب 1 جنوری کو کرناٹک میں 6 مسلم طالبات کو گورنمنٹ پی یو کالج میں حجاب پہن کر داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ طلباء نے کالج انتظامیہ کے خلاف احتجاج شروع کر دیا جس کے بعد حجاب کے خلاف اور حق میں مظاہرے شروع ہو گئے۔ فی الحال یہ کیس کرناٹک ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

زائرہ وسیم نے بالی ووڈ میں 16 سال کی عمر میں عامر خان کی فلم دنگل سے ڈیبیو کیا تھا۔ اس کے بعد اس نے سیکرٹ سپر اسٹار اور دی اسکائی از پنک میں کام کیا۔

سابق اداکارہ زہرہ وسیم نے 2019 میں یہ کہتے ہوئے اداکاری سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی کہ اس کا پیشہ اس کے مذہبی عقائد سے متصادم ہے۔

متعلقہ تحاریر