سوشل میڈیا مہم کیس، میشاء شفیع کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد
دونوں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد مقامی عدالت نے میشاء شفیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکار اور اداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے والے کیس میں گلوکارہ میشاء شفیع کی مستقل حاضری معافی اور ان کا پلیڈر مقرر کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا ۔ عدالت نے میشاء شفیع کی مستقل حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوٸے وارنٹ گرفتاری کا فیصلہ برقرار رکھا۔
یہ بھی پڑھیے
امتیابھ بچن کی نئی فلم کے گانے "آیا یہ جھنڈ ہے” کی سوشل میڈیا پر دھوم
سکینہ سموں افغان خواتین کے حق میں سامنے آگئیں
عدالت نے لینیٰ غنی اور علی گل پیر کی بریت کی درخواستیں بھی مسترد کر دیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں 19 مارچ کو ملزمان کو طلب کر لیا ۔
گلوکارہ میشاء شفیع کے وکیل نے درخواست میں موقف اپنایا کہ میشا شفیع بیرون ملک ہیں اس لیے حاضری سے معافی کی درخواست قبول کی جاٸے اور ان کی جگہ پلیڈر مقرر کرنے کی اجازت دی جائے۔
گزشتہ سماعت پر عدالت نے میشاء شفیع اور ماہم جاوید کی حاضری معافی کی درخواستیں بلاجواز قرار دے کر مسترد کر دی تھی عدالت نے ملزموں کو 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کروا کے پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔
ایف آئی اے نے گلوکار علی ظفر کی مدعیت میں میشاء شفیع سمیت 8 ملزمان کے خلاف چالان پیش کیا تھا جسکے مطابق میشاء شفیع سمیت ملزمان نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کی مہم چلائی۔ ملزمان اپنی صفائی میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کرسکے۔
اپریل 2018 میں گلوکارہ و اداکار میشاء شفیع نے ٹوئٹر پر بیان دیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد مواقع پر جنسی طور پر ہراساں کیا۔ علی ظفر نے ان الزامات پر میشاء شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔