سپریم کورٹ کی فیصل واوڈا کی خالی نشست پر الیکشن روکنے کی استدعا مسترد

الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصل واوڈا کی خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر انتخابات 9 مارچ کو سندھ اسمبلی کی عمارت میں ہوں گے۔

سپریم کورٹ نے  پاکستان تحریک انصاف کے سابق سینیٹر فیصل واوڈا کی سینیٹ کی خالی نشست پر 9 مارچ کو ہونے والے الیکشن روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما  فیصل واوڈا کی جانب سے اپنی تاحیات نااہلی کے خلاف دائر کیس کی سماعت  کی۔ جس میں عدالت نے 9 مارچ  کو سابق وزیر کی  خالی کردہ نشست پر الیکشن روکنے کی استدعا مسترد کی۔

یہ بھی پڑھیے

پیکا ایکٹ کے خلاف صحافی برادری کا احتجاجی مظاہرہ

الیکشن ترمیم آرڈیننس 2022ء اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

دوران سماعت فیصل واوڈا کے وکیل بار بار ان کی تا حیات نا اہلی معطل کرنے کی استدعا کرتے رہے جسے عدالت نے منظور نہیں کیا۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے درخواست کی سماعت کے موقع پر کہا کہ الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کے علاوہ ،اس مقدمہ میں اہم معاملہ جھوٹا بیان حلفی بھی ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جعلی بیان حلفی کے سنگین نتائج ہونگے۔

سپریم کورٹ  نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیے۔

عدالت میں نے فیصل واوڈا کی جانب سے سینیٹ کی خالی ہونے والی نشست پر انتخابات روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 9 مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کا نتیجہ عدالتی فیصلے سے مشروط ہوگا۔

پاکستان تحریک انصاف کے سابق سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو انہی تاحیات نااہل کرنے کا اختیار نہیں، الیکشن کمیشن مجاز کورٹ آف لا نہیں ہے۔

درخواست میں میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کا نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر انہیں سینیٹ کی نشست پر بحال کیا جائے۔

تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا 3 مارچ 2021 کو سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے دوہری شہریت کیس میں 9 فروری کو انہیں نااہل قرار دیتے ہوئے بطور سینیٹر نوٹیفکیشن واپس لینے کا حکم دیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو نااہل قرار دیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کے خلاف جاری کئے گئے فیصلے میں کہا تھا کہ وہ 2 ماہ میں تمام مالی مفادات اورمراعات واپس کریں، فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے اپنا جرم چھپانے کیلئے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا۔

فیصل واوڈا نے تاحیات نااہلی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصل واوڈا کی خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر انتخابات 9 مارچ کو سندھ اسمبلی کی عمارت میں ہوں گے۔ پولنگ صبح9 سے شام چار بجے تک ہوگی۔

متعلقہ تحاریر