تجارتی خسارہ 31 ارب 95 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، ادارہ شماریات

رواں مالی جولائی تا جنوری 7 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 11 ارب 60 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکا ہے اور ماہرین کے مطابق یہ خطرناک حد ہے۔

معیشت کی کشتی پھر تجارتی خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے بھنور میں پھنسنے لگی، رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ تجارتی خسارہ 31 ارب 95 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

ادارہ شماریات نے پہلے آٹھ ماہ کے تجارتی اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں، جن کے مطابق آٹھ ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 82.26 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

تجارتی خسارے پر تبصرہ : تجزیہ کار نے مفتاح اسماعیل کو دن میں تارے دکھادیے

کے الیکٹرک فروخت کرنے سے متعلق تفصیلات خفیہ رکھی گئیں، سابق سیکرٹری نجکاری

ادارہ شماریات کے مطابق آٹھ ماہ میں درآمدات 52 ارب 50 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز رہیں۔ جولائی تا فروری برآمدات 20 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز رہیں۔

اس دوران آٹھ ماہ میں درآمدات میں 55.08 فیصد اضافہ ہوا، اس عرصے میں برآمدات میں 25.88 فیصد اضافہ ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق جنوری کی نسبت فروری میں تجارتی خسارے میں 9.69فیصداضافہ ہوا۔ صرف  فروری 2022 میں تجارتی خسارہ 3 ارب 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز رہا۔

ادارہ شماریات کے مطابق فروری میں درآمدات 5 ارب 90 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رہیں۔ اس عرصے میں برآمدات 2 ارب 80 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز رہیں۔

واضح رہے رواں مالی جولائی تا جنوری 7 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 11 ارب 60 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکا ہے اور ماہرین کے مطابق یہ خطرناک حد ہے۔

متعلقہ تحاریر