پی ٹی آئی کے 24 ارکان منحرف ، حکومت پھر بھی ہار ماننے کو تیار نہیں
وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف پورے طریقے سے مقابلہ جاری رکھے گی ، ہم جو بھی کریں گے آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کریں گے۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم سودے بازی پر یقین نہیں رکھتے اس لیے ہم سودے بازی نہیں کریں گے۔ کسی وزارت پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی ۔ کہتے ہیں سندھ ہاؤس نئے دور کا چھانگا مانگا بن چکا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزراء حماد اظہر اور اسد عمر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری ہم اپنی حکومت کو بچانے کے لیے کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ ہم نے جو عوام سے وعدے کیے تھے اس میں یہ روایتی سیاست فٹ ہی نہیں بیٹھتی ہے۔ یہاں پر ایک بزنس ماڈل ہے زرداری اور نواز شریف کا ، پیسے لگاؤ ، حکومت میں آؤ اور پیسے کماؤ ۔ یہ سیاست 1990 سے چل رہی ہے ۔ اب یہ پاکستان کی عوام کی ذمہ داری ہے کہ اس دہائیوں سے چلتی ہوئی اندھیرے کی سیاست کو مسترد کریں ۔
یہ بھی پڑھیے
شیخ رشید کا وزیراعظم کو سندھ میں گورنرراج لگانے کا مشورہ
عمران خان کی حکومت کے دن گنے جاچکے اب گھر جانا پڑے گا، ن لیگ سکھر
وفاقی وزیر فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ایک خاتون ایم این اے کو 60 کروڑ روپے دیے گئے ۔ یہ کہاں سے پیسہ آرہا ہے ۔ سندھ کی صورتحال یہ ہے کہ سندھ کے لوگوں کے پاس پینے کا پانی نہیں ہے۔ لیکن جہازوں میں پیسے بھر کر یہاں پر آئے اور اس وقت سندھ ہاؤس نیا چھانگا مانگا بن گیا ہے۔ یہاں لوگوں کے ضمیروں کو خریدا اور بیچا جارہا ہے ۔ بیوپاری اس طرح سے منتخب نمائندوں کی بولی لگارہے ہیں جس طرح سے خچر اور گھوڑے خریدے جاتے ہیں۔ جو بندہ یہ کہہ رہا ہے کہ وہ ضمیر کی آواز پر ووٹ دے رہا ہے ، میں اس بے شرم کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ضمیر یہ کہہ رہا ہے تم نے عمران خان کے نام پر الیکشن لڑا ہے ، اگر تم کو شکایت ہے تو استعفیٰ دو اور دوبارہ الیکشن لڑو ، تمہارے باپ کو ووٹ ہے یہ عمران خان کا ووٹ ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت ہماری قانونی پروسیڈنگ بھی چلے گی ، ابھی ہمارا اصل ٹارگٹ 27 مارچ کو ڈی چوک ہے ۔ اس روز اس خطے کی تاریخ سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔ پورے پاکستان کی نظریں اس وقت عمران خان پر مرکوز ہیں۔ ہم تحریک عدم اعتماد کو عوام کی طاقت سے ناکام بنائیں گے۔
اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا تھا یہ وہ نظام ہے جس کے خلاف عمران خان کھڑا ہے ۔ یہ کون سا نظام ہے یہ ہارس ٹریڈنگ کا نظام ہے ، یہ رشوت لینے اور دینے کا نظام ہے ۔ یہ 20 ، 20 اور 40 ، 40 کروڑ روپے کی بولی لگانے کا نظام ہے ، اور یہ کرپشن کا نظام ہے ۔ یہ سارا پیسہ وہ پیسہ ہے جس سے بولیاں لگائی جارہی ہیں ، اس سارے نظام کے خلاف پوری قوم نے دیکھا کہ عمران خان کھڑا ہے ۔ ہم یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم جو سیاست کرتے ہیں وہ عوام کے لیے کرتے ہیں، ہم اپنے اقتدار کے لیے کوئی سودے بازی نہیں کریں گے۔ ہم چاہیں آج تو حکومت کے پاس اربوں روپے موجود ہیں ، ہم چاہیں تو ہم ان کے آدھے ایم این ایز خرید سکتے ہیں ، کیونکہ وہ سب اس کام کے شوقین ہیں لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے۔ ہم اپنے اقتدار کے لیے وزاتیں نہیں باٹیں گے۔ ہم صرف اپنی ووٹر اور پاکستان کے لیے سیاست کریں گے۔ ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ چلتے رہیں گے مگر کسی قسم کی سودے بازی نہیں ہو گی ۔
حماد اظہر کا کہنا تھا جو لوگ سندھ ہاؤس میں گئے ، یہ کسی کے ضمیر کی آواز نہیں ہے ،یہ روکڑے کی آواز ہے ، یہ وہ آواز ہے جس کے خلاف ہم آواز بلند کرتے رہے ہیں ، اور ہمیشہ کرتے رہیں گے ۔ سندھ ہاؤس میں جانے والے لوگ اب اپنے حلقوں میں جانے کے قابل نہیں رہے ۔ ہم 27 مارچ کے جلسے اور عدم اعتماد کی تحریک کے خلاف پوری طرح تیار ہیں ، ہم تحریک عدم اعتماد کو ناکام کریں گے۔
اس سے قبل گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ اگر کسی کے ذہن میں کوئی ابہام ہو جو ہونا نہیں چاہیے ، 26 سال سے عمران خان سیاست کررہے ہیں ، سب کو پتا ہے کہ عمران خان کا نظریہ کیا ہے ان کی سیاست کیا ہے ، لیکن آج کے دن میں یہ ضروری تھا کہ کہ اس کو ذرا دوبارہ دہرایا جائے قوم کے لیے ۔ عمران خان اپنی ذات کے لیے سیاست نہیں کرتے ۔ وہ سیاست کرتے ہیں اپنی قوم کے لیے ۔ ان کا کوئی ذاتی مفاد اس میں نہیں ، اس لیے وہ نہ کبھی کسی کو بلیک میل کرتے ہیں، نہ وہ بلیک میل ہونے کو تیار ہوتے ہیں ، نہ انہوں نے کبھی پیسے کی سیاست کی ہے، وہ بھی حرام کے پیسے سے لوگوں کو خریدے کے لیے بولیاں لگائی جائیں ۔ چھانگا مانگا جب ہوا تھا اس وقت تو آدھی آبادی پیدا بھی نہیں ہوئی تھی ۔ چھانگا مانگا والوں کا کاروبار اتنا پرانا ہے ۔ قوم عمران خان کو کسی اصول کی بنیاد پر وزیراعظم بنا کر لائے ہیں۔ عمران خان کل بھی ان اصولوں پر کھڑے تھے تو آج بھی ان اصولوں پر کھڑے ہیں۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف پورے طریقے سے مقابلہ جاری رکھے گی ، ہم جو بھی کریں گے آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کریں گے۔ ہم آئین اور قانون میں رہتے ہوئے اپنے حقوق استعمال کریں گے۔ ہم کوئی غیرقانونی کام نہیں کریں گے۔ ہمارے مخالفین صرف جمہوریت کا نام استعمال کرتے ہیں ، یہ جمہوریت کے نام پر کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔