غیر ملکی سازش کے خلاف آزادی کی جدوجہد شروع ہورہی ہے، عمران خان
تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اوورسیز پاکستانیوں نے عمران خان کی حمایت میں مظاہرے شروع کردئیے

گذشتہ رات قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد 174 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہو گئی جس کے بعدعمران خان وزیراعظم پاکستان کے عہدے پر نہیں رہے، برطرف ہونے کے بعد انھوں نے اپنے پہلے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کی غیر ملکی سازش کے خلاف آج پھر سے آزادی کی جدوجہد شروع ہو رہی ہے۔
وزیراعظم پاکستان کے عہدے سےمحروم ہونے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پہلے پیغام میں سابق وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز اسمبلی میں عدم اعتماد کی کارروائی کے سبب اپنے عہدے سے برطرفی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنہ 1947 میں پاکستان ایک آزاد ریاست کے طورپر قیام عمل میں آیا لیکن غیر ملکی سازش کے تحت حکومت کی تبدیلی کے خلاف آج پھر سے آزادی کی جدوجہد شروع ہورہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کی حکومت مہینے بھر کی ہنگامہ خیزی کے بعد رخصت
پاوری گرل دنانیر مبین اور اداکارہ زارا نور عباس عمران خان کے حق میں بول پڑیں
Pakistan became an independent state in 1947; but the freedom struggle begins again today against a foreign conspiracy of regime change. It is always the people of the country who defend their sovereignty & democracy.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 10, 2022
انھوں نے کہا کہ ملک کے عوام ہی ہوتے ہیں جوہمیشہ اپنی خودمختاری اور جمہوریت کا دفاع کرتے ہیں ۔
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اوورسیز پاکستانیوں نے عمران خان کی حمایت میں مظاہرے شروع کردئیے، امریکہ ، برطانیہ ، آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر کئی ممالک میں عمران خان کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں۔
مظاہرے میں شریک اووسیز پاکستانیوں نے ‘بھکاری حکمران بن گئے’ جیسی تحریروں پر مشتمل پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، بینرز پر بیرونی سازش نامنظور اور ہم عمران خان کے ساتھ ہیں کے نعرے بھی درج تھے۔
خواتین کی بڑی تعداد بھی مظاہرے میں شریک تھی، کئی پاکستانیوں نے ’’بھکاری کبھی لیڈر نہیں بن سکتے‘‘والے بینرز اٹھا رکھے تھے۔
یادرہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کسی وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہوئی ہے اور عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی ان کی بنائی کابینہ بھی تحلیل ہو چکی ہے اور ملک میں کوئی کابینہ بھی نہیں ہے۔









