بیرونی سازش ثابت ہوئی تو مستعفی ہوجاؤں گا،وزیر اعظم شہباز شریف

نومنتخب وزیراعظم  شہباز شریف نے سفارتی مراسلہ  پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے ان کیمرا اجلاس میں پیش کرنے کا اعلان کردیا

پاکستان کے 23ویں نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے سفارتی مراسلہ  پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے ان کیمرا اجلاس میں پیش کرنے کا اعلان کردیا۔

میاں محمد شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے بطور وزیراعظم اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ بیرونی سازش ثابت ہوجائے تووزارت عظمیٰ سے مستعفی ہوجاؤں گا، ملک میں نہ کوئی غدار ہے نہ کوئی غدار تھا۔باتوں سے تبدیلی آنا ہوتی تو ترقی یافتہ قوم بن جاتے۔تقسیم سے نہیں تفہیم سے کام لینا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

شہباز شریف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 23ویں وزیراعظم منتخب

پی ٹی آئی کا عید کے تیسرے دن سے لانگ مارچ کرنے پر غور

 شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے،یہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی اور حق کی کامیابی ہوئی، باطل کو شکست ہوئی، ان تمام ساتھیوں کی کاوش، کمٹمنٹ اور کروڑوں عوام کی دعاؤں سے آج پاکستان کو بچالیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ  آج کا دن پورے پاکستان کی قوم کے لئے اہم دن ہے جس نے جھرلو کے پیداوار وزیراعظم کو آئینی طور پر گھر بھجوایا ہے،آج روپے کی قدر میں اضافہ اور ڈالر 8 روپے نیچے آیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا شکریہ کہ انہوں نے آئین شکنی کو کالعدم قرار دیا،اس روز کو پاکستان میں آئین کی سربلندی کے طور منانا چاہیے۔

پاکستانی سفیر کے مراسلے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ کتنی ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا تھا، کل پرسوں سے یہاں بھی بولا جارہا ہے ،وہ خط کس نے لکھا، کیا لکھا؟ مجھے ابھی تک وہ خط ملا نہ میں نے دیکھا،یہ 8مارچ کی بات کرتے ہیں ،ہماری اور پیپلزپارٹی کی  بات تو مارچ  کے آغاز میں  شروع   ہوئی تھی۔3 مارچ کو میاں نواز شریف نے اجلاس بلائی اور پیپلز پارٹی نے الگ اجلاس بلایا،اس کے بعد ہم پی ڈی ایم کے پاس گئے اور پھر تحریک عدم اعتماد 8 مارچ کو جمع ہوئی ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام جاننا چاہتے کہ حقیقت کیا ہے ، یہ پارلیمان اور دنیا کے سامنے آنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بطور منتخب وزیراعظم پہلی فرصت میں پارلیمان  کی  قومی سلامتی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس بلاؤں گا جس میں ارکان اور عسکری حکام شریک ہونگے اور مراسلے کا جائزہ لیا جائے گا۔اگر یہ بات ثابت ہوجائے کہ ہم بیرونی سازش شکار ہوئے ہیں تو میں ایک سیکنڈ میں وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیکر گھر جاؤنگا ۔

متعلقہ تحاریر