سعودیہ حکومت کا عمران حکومت کو دیئے گئے 3 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں مزید رکھنے کا عندیہ
وزیراعظم شہباز شریف نے یکم مئی کو پاکستان اور سعودیہ عرب کے مابین 3 ارب ڈالر کی توسیع پر بات چیت ہوئی تھی۔
ڈالر کو ترستی پاکستانی معیشت کے لیے بڑی خبر، سعودی عرب نے پاکستان کو 3 ارب ڈالر فراہم کردیئے، رقم پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں رہے گی، پاکستانی معیشت کی جان میں جان آ گئی۔
سعودی وزیر خزانہ محمد عبداللہ بن عبدالعزیز الجدعان نے پاکستان کے لیے خوشی کی وہ خبر پیش کردی جو پاکستان سننے کو ترس رہا تھا۔ انہوں نے اعلان کیا سعودی عرب پاکستان کو دیے گئے 3 ارب ڈالر میں توسیع کو حتمی شکل دے رہا ہے. انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں پاکستان کے لیے خوشی کی یہ خبر سنائی۔
یہ بھی پڑھیے
بھارت، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 17 روپے تک کمی
سارک ختم ہوچکا، بھارت ہمسایہ ممالک سے دوطرفہ تعلقات بنائے، ہندوستان ٹائمز
غیرملکی خررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خزانہ کا کہنا تھا سعودیہ عرب نے گزشتہ سال 3 ارب ڈالر پاکستان کے مرکزی بینک میں رکھوائے تھے۔ 3 ارب ڈالر کی رقم کو پاکستان کے پاس رکھوانے کا مقصد پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کو مستحکم بنانا تھا۔
اپنے انٹرویو میں سعودیہ وزیر خزانہ محمد عبداللہ بن عبد العزیز الجدعان نے کہا کہ سعودیہ عرب پاکستان کو اپنا ایک اہم اتحادی سمجھتا ہے.
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اس مشکل وقت میں سعودی عرب پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے پر بات چیت کی تھی۔
یکم مئی کو پاکستان اور سعودیہ عرب کے مابین 3 ارب ڈالر کی توسیع پر بات چیت ہوئی تھی۔ اس سلسلے میں وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے مزید ایک دن سعودی عرب میں مزید توسیع کی تھی اور سعودی ریلیف کو قابل عمل بنانے کے لیے بات چیت کی تھی۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 30 اپریل اور یکم مئی کو 8 ارب ڈالر کے معاشی پیکج پر بات چیت ہوئی تھی اور زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے کے لیے 3 ارب ڈالر واپس نہ لینے پر بھی بات چیت ہوئی تھی۔