غیرقانونی تعمیرات میں ملوث افسران عہدوں پر بحال

31 افسران کراچی کے 8 ٹاؤنز مین غیرقانونی تعمیرات میں ملوث پائے گئے تھے۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) میں اربوں روپے کی غیرقانونی تعمیرات میں ملوث سپریم کورٹ کے حکم پر معطل کیے گئے افسران کو سندھ اینٹی کرپشن کمیٹی نے بے قصور قرار دے کر بحال کردیاہے۔ 

اربوں روپے کی غیرقانونی تعمیرات میں ملوث سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 31 میں سے 21 افسران کو عہدوں پر بحال کیا گیا ہے۔ ایس بی سی اے کے معطل دو بااثر ڈائریکٹرز عادل عمر صدیقی اور جمیل میمن کو دوبارہ عہدے سونپ دیئے گئے ہیں۔

محکمہ بلدیات نے ڈپٹی ڈائریکٹرز جمال محمد، ظہیر احمد اور الطاف کھوکھر کو بھی عہدے واپس دے دیئے ہیں۔ تمام افسران کو کراچی کے 8 ٹاؤنز مین غیرقانونی تعمیرات میں ملوث پائے جانے کے باوجود بھی عہدوں پر بحال کیا گیا ہے۔

سندھ اینٹی کرپشن کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات میں ملوث عہدیداروں نے بغیر چھٹی کے غیرملکی دورے بھی کیے تھے۔

عہدے پر بحال کیے گئے ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے کے جمال محمد 30 غیرملکی دورے کیے۔ جمال محمد نے 11 مرتبہ صرف برطانیہ کے دورے کیے ہیں۔ جبکہ 8 دورے تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک کے ہیں۔

بحال کیے جانے والے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نجم الدین قریشی نے 8 مرتبہ نجی اخراجات سے غیرملکی دورے کیے۔ جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایس بی سی اے عرفان احمد خان نے ذاتی اخراجات سے 7 غیرملکی دورے کیے ہی۔

یہ بھی پڑھیے

 ملیر ایکسپریس وے کے روٹ پر قبضہ مافیہ کا راج

رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایس بی سی اے ذوالفقار بلیدی نے 10 مرتبہ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر  ذوالفقار راہو نے 19 غیرملکی دورے کیے۔

اس کے علاوہ ایک اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر منصور عالم نے 7 غیرملکی دورے کیے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر امتیاز الحق نے 16 غیرملکی دورے کیے ہیں۔

متعلقہ تحاریر