کیمبرج امتحانات کی منسوخی کے طلباء کے مستقبل پر اثرات؟
آج بھی ٹوئٹر پر کیمبرج کے امتحانات کی منسوخی کے لیے ایک ٹرینڈ چلایا جارہا ہے جس کی سربراہی سماجی کارکن جبران ناصر کر رہے ہیں۔

پاکستان میں کیمبرج کے طلباء کی سربراہی سماجی کارکن جبران ناصر کررہے ہیں جو کرونا کی وباء کے دوران ملک میں اے اور او لیول کے امتحانات کو منسوخ کرانا چاہتے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس وقت ’عمران خان کینسل ایگزیم‘ کے نام سے ایک ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے جس کا استعمال کرتے ہوئے طلباء وزیراعظم سے امتحانات کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اے لیول کے امتحانات 10 مئی اور او لیول 26 مئی سے شروع ہونے ہیں۔ کیمبرج کے طلباء نے 10 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ میں امتحانات منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ طلباء نے ٹیچر اسیسسڈ گریڈز (ٹی اے جی) کے ذریعے ترقی پانے پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
میٹرک، انٹر اور کیمبرج کے امتحانات ہوں گے
امتحانات منسوخ کرنے سے متعلق مقدمے کی آخری سماعت بدھ کے روز سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی تھی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلے کے مطابق پاکستان میں کیمبرج کے امتحانات منسوخ نہیں ہوں گے۔
سندھ ہائی کورٹ میں کیمبرج کے طلباء کے وکیل جبران ناصر نے کہا ہے کہ کرونا کی وباء کے دوران طلباء کو جمع کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔
ادھر پشاور ہائی کورٹ نے بھی کیمبرج کے امتحانات کے انعقاد سے متعلق وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔
گذشتہ ماہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا تھا کہ ’کیمبرج کے سربراہ کا خط موصول ہوا ہے۔ کرسٹائن اوزڈن نے امتحانات 10 مئی سے لینے کی درخواست کی ہے۔ تمام صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے او لیولز کے امتحانات 10 مئی سے لینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔‘
I had received a letter from Christine Ozden, CEO Cambridge requesting that O level/IGCSE exam should be allowed to start fro May 10 instead of May 15. After consultation with provinces/stakeholders we have agreed. Now O level/IGCSE will start from May 10 pic.twitter.com/IZeIYyQfWd
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) March 29, 2021
جس کے بعد رواں ماہ ایک اور ٹوئٹ میں شفقت محمود نے بتایا تھا کہ پاکستان میں برٹش کونسل اور کیمبرج کے سربراہ نے ان سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے شفقت محمود کو یقین دلایا کہ امتحان کے انعقاد کے لیے تمام ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
Head of British Council and Cambridge in Pakistan came to see me today. They assured me that all SOPs for conducting the exam would be strictly followed pic.twitter.com/Y7UQIqBHx9
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) April 8, 2021
پاکستان میں مقامی بورڈ کے امتحانات میں شامل ہونے والے 40 لاکھ طلباء کے مقابلے میں تقریبا 85 ہزار کیمبرج کے طلباء ہیں۔ اس طرح او اور اے لیول کے امتحانات مقامی امتحانات کے مقابلے میں آسان ہوسکتے ہیں۔
کیمبرج انٹرنیشنل نے گذشتہ سال مئی اور جون میں ہونے والے امتحانات منسوخ کردیے تھے۔ یہ فیصلہ 26 فروری 2020 کو پہلا مثبت کیس سامنے آنے کے بعد پاکستان کی درخواست کی روشنی میں کیا گیا تھا۔
کرونا کی وباء سے بچاؤ کی ویکسین بننے اور ایس او پیز سے واقف ہونے کے بعد کیمبرج بورڈ نے برطانیہ سمیت 10 ممالک میں امتحانات منسوخ کردیے ہیں۔
کیمبرج کے امتحانات کی منسوخی سے سنگین تعلیمی نتیجہ آسکتا ہے کیونکہ پاکستان میں اے لیول کے بیشتر طلباء غیر ملکی جامعات میں اپنی ڈگری جاری رکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔