بلوچستان، سیاسی بحران اور نئی تبدیلیاں

ظہور احمد گورنر اور شاہ زین بگٹی معاون خصوصی برائے مصالحت اور ہم آہنگی بلوچستان مقرر کردیئے گئے۔

بلوچستان کے سیاسی بحران میں شدت کے بعد وفاقی حکومت نے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی کی جگہ ظہور احمد آغا کو نیا گورنر بلوچستان مقرر کردیا ہے۔ شاہ زین بگٹی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے مصالحت اور ہم آہنگی بلوچستان مقرر کیا گیا ہے۔

بلوچستان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور اتحادیوں میں تکرار، اپوزیشن رہنماؤں پر مقدمات اور گورنر امان اللہ یاسین زئی کے مستعفی نہ ہونے پر صوبے میں سیاسی صورتحال سنگین ہوگئی تھی۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے اختلافات کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اپریل 2021 کے اواخر میں کوئٹہ کا دورہ کرنے کے بعد امان اللہ خان یاسین زئی سے استعفیٰ مانگا تھا اور کہا تھا کہ وہ سیاسی چیلنجز کے پیش نظر نیا گورنر تعینات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس وقت امان اللہ یاسین زئی نے استعفیٰ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئینی طور پر وزیراعظم نہیں بلکہ صدر ان سے استعفٰی مانگ سکتے ہیں۔ حکومت کے زور ڈالنے پر امان اللہ یاسین زئی گزشتہ روز اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ جس کے بعد صدر عارف علوی نے پی ٹی آئی رہنما ظہور احمد آغا کو نیا گورنر بلوچستان مقرر کردیا۔ صدر مملکت نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خبر کی تصدیق بھی کردی۔

گورنر کی تبدیلی کے ساتھ وزیراعظم عمران خان نے صوبے کی سیاسی صورتحال کو سازگار بنانے اور ممکنہ طور پر بلوچ علحیدگی پسند رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کو معاون خصوصی برائے مصالحت اور ہم آہنگی بلوچستان مقرر کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ملکی سیاست میں بھونچال کا مرکز بلوچستان

ایک طرف جہاں وزیراعظم عمران خان بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ نظر آرہے ہیں وہیں صوبے میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور اپوزیشن میں تکرار کے باعث سیاسی بحران والی صورتحال برقرار ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بجٹ اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن ممبران میں جھگڑے اور مقدمات  کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہوئی تھی۔

سیاسی ماہرین کے مطابق وزیراعظم عمران خان بلوچستان کے مسائل کو تو سنجیدگی سے لے رہے ہیں لیکن صوبے میں مخلوط حکومت کے وزیراعلیٰ جام کمال خان کے لیے حالیہ چیلنجز کسی خطرے سے کم نہیں ہیں۔

متعلقہ تحاریر