خادم حسین رضوی کی سیاسی زندگی پر ایک نظر

خام حسین رضوی کے پاس عوام کو سڑکوں پر جمع کرنے کی بےمثال صلاحیت موجود تھی

پاکستان کے شہرلاہور میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ خادم حسین رضوی کے انتقال سے ملکی سیاست میں اچانک کھل جانے والا باب بند ہوگیا ہے۔

ٹی ایل پی کی بنیاد 2015ء میں تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے ایک سیاسی وِنگ کے طور پر رکھی گئی تھی۔

صرف 3 سالوں کے دوران پارٹی سربراہ نے اسے ملک کی سیاست میں مرکزی مقام دلا دیا تھا۔ جس کے بعد ٹی ایل پی 2018ء کے عام انتخابات میں ایک بڑی جماعت بن کر ابھری تھی۔

سیاسی میدان میں اترنے کے صرف 3 سال بعد تحریک لبیک نے مجموعی طور پر 22 لاکھ ووٹ حاصل کیے تھے۔ یہ کسی بھی نئی سیاسی جماعت کے لیے اہم سنگ میل ہے۔

اگرچہ مذہبی رجحان رکھنے والی اِس جماعت نے ملک بھر میں زیادہ نشستیں حاصل نہیں کیں۔ لیکن پارٹی سربراہ ایک خاص مذہبی فرقے کے ووٹرز کو خاصا متحرک کرنے میں کامیاب رہے۔

خادم حسین رضوی وہ سیاسی رہنما تھے جنہیں اسٹریٹ پاور حاصل تھی۔ وہ ایک ایسے رہنما تھے جو مختصر عرصے میں ہزاروں عقیدت مند کارکنوں کو سڑکوں پر لاسکتے تھے۔ اُنھوں نے اِس کا مظاہرہ بھی کم ازکم 3 بار کیا۔

خادم حسین رضوی کی جماعت نے اب تک 5 چھوٹے بڑے دھرنے دیئے ہیں۔ سب سے پہلا دھرنا 2017ء، جبکہ آخری رواں ماہ ہی دیا گیاہے۔

ٹی ایل پی

مرحوم رہنما کو لگتا تھا کہ حکومت نے کچھ مذہبی معاملات میں غلط فمہیاں پیدا کی ہیں جس پر انہوں نے دھرنے دیے تھے۔

تمام دھرنوں میں مرحوم رہنما کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ انہوں نے حکومت کو ان کے مطالبات تسلیم کرنے پر راضی کیاتھا۔

اُن سے اختلاف کرنے والے بھی معترف ہیں کہ اُن میں عوام کو سڑکوں پر جمع کرنے کی صلاحیت تھی۔

یہ بھی پڑھیے

جلسے کرنے والی جماعتوں کے رہنما کرونا سے خوف زدہ

تحریک لبیک کو ایسے وقت میں پزیرائی اور ووٹ ملے جب جب ملک میں مذہبی جماعتوں کے مینڈیٹ میں خاطر خوا کمی آئی تھی۔ کئی مذہبی جماعتوں کو عام انتخابات میں ایک نشست بھی نہیں مل سکی تھی۔

خادم حسین کے انداز خطابت پرکافی لوگوں نے اعتراض بھی کیا لیکن اُن کے عقیدت مند اُنہیں اُن کے دو ٹوک موقف پر خراج پیش کرتے رہے۔

انٹرنیٹ پر اُن کی کئی ویڈیوز سامنے آئیں۔ اُن ویڈیوز میں خادم حسین رضوی کو کئی مشہور شخصیات کے بارے میں سخت موقف بیان کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
رواں ماہ دیا جانے والا اپنی زندگی کا آخری دھرنا بھی اُنہوں نے اپنی شرائط منوانے کے بعد ہی ختم کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر