خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ ادا

ہزاروں افراد کے جلوس میں خادم حسین رضوی کے جسد خاکی کو تدفین کے لیے لے جایا جا رہا ہے  

مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ اُن کی نماز جنازہ لاہور میں مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔

خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ہے۔ نیوز 360 کو موصول ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ بڑی تعداد میں گریٹر اقبال پارک میں موجود ہیں اور لبیک یا رسول اللہ کے نعرے لگا رہے ہیں۔

لاہور میں ٹریفک کا شدید دباؤ ہے اور ملتان روڈ پر ٹریفک کے ساتھ ساتھ سکیورٹی کے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

چندگھنٹوں کے اندر اُن کی نماز جنازہ اور تدفین سماجی رابطوں پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی ہے۔

بریلوی مسلک سے تعلق رکھنے والے علامہ خادم حسین رضوی کی عمر 55 برس تھی۔ اُنہیں طبیعت خراب ہونے پر جمعرات کے روز لاہور کے شیخ زید ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

ٹی ایل پی

خادم حسین رضوی کا سیاسی سفر

ٹی ایل پی کی بنیاد 2015ء میں تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے ایک سیاسی وِنگ کے طور پر رکھی گئی تھی۔

صرف 3 سالوں کے دوران پارٹی سربراہ نے اسے ملک کی سیاست میں مرکزی مقام دلا دیا تھا۔ جس کے بعد ٹی ایل پی 2018ء کے عام انتخابات میں ایک بڑی جماعت بن کر ابھری تھی۔

سیاسی میدان میں اترنے کے صرف 3 سال بعد تحریک لبیک نے مجموعی طور پر 22 لاکھ ووٹ حاصل کیے تھے۔ یہ کسی بھی نئی سیاسی جماعت کے لیے اہم سنگ میل ہے۔

اگرچہ مذہبی رجحان رکھنے والی اِس جماعت نے ملک بھر میں زیادہ نشستیں حاصل نہیں کیں۔ لیکن پارٹی سربراہ ایک خاص مذہبی فرقے کے ووٹرز کو خاصا متحرک کرنے میں کامیاب رہے۔

خادم حسین رضوی وہ سیاسی رہنما تھے جنہیں اسٹریٹ پاور حاصل تھی۔ وہ ایک ایسے رہنما تھے جو مختصر عرصے میں ہزاروں عقیدت مند کارکنوں کو سڑکوں پر لاسکتے تھے۔ اُنھوں نے اِس کا مظاہرہ بھی کم ازکم 3 بار کیا۔

خادم حسین رضوی کی جماعت نے اب تک 5 چھوٹے بڑے دھرنے دیئے ہیں۔ سب سے پہلا دھرنا 2017ء، جبکہ آخری رواں ماہ ہی دیا گیاہے۔

یہ بھی پڑھیے

جلسے کرنے والی جماعتوں کے رہنما کرونا سے خوف زدہ

تحریک لبیک کو ایسے وقت میں پزیرائی اور ووٹ ملے جب جب ملک میں مذہبی جماعتوں کے مینڈیٹ میں خاطر خوا کمی آئی تھی۔ کئی مذہبی جماعتوں کو عام انتخابات میں ایک نشست بھی نہیں مل سکی تھی۔

خادم حسین کے انداز خطابت پرکافی لوگوں نے اعتراض بھی کیا لیکن اُن کے عقیدت مند اُنہیں اُن کے دو ٹوک موقف پر خراج پیش کرتے رہے۔

انٹرنیٹ پر اُن کی کئی ویڈیوز سامنے آئیں۔ اُن ویڈیوز میں خادم حسین رضوی کو کئی مشہور شخصیات کے بارے میں سخت موقف بیان کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
رواں ماہ دیا جانے والا اپنی زندگی کا آخری دھرنا بھی اُنہوں نے اپنی شرائط منوانے کے بعد ہی ختم کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر