شیر شاہ دھماکے کے بعد افسوسناک سماجی رویے کا انکشاف

جائے وقوعہ پر جمع ہونے والے نوجوانوں کی بڑی تعداد نے بینک کے ملبے سے پیسے چرائے، لاکر چرانے کی بھی کوشش

کراچی کے علاقے شیر شاہ میں ہفتے کو نجی بینک میں ہونے والے مبینہ گیس دھماکے کے بعد افسوسناک پہلو کا انکشاف ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر زیرگردش اطلاعات کے مطابق شیر شاہ دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر جمع ہونے والے افراد کی بڑی تعداد امدادی سرگرمیوں میں مصروف تھی مگر نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد جائے وقوعہ پر لوٹ مار میں مصروف ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کے علاقے شیر شاہ میں دھماکہ، 12 افراد جاں بحق ، متعدد زخمی

نجی ٹی وی سے گفتگو میں سیکیورٹی کمپنی کے ملازم کا کہنا  تھاکہ  بینک کے گارڈ نے اسے فون پر بتایا کہ دھماکے بعد لوگ پیسے لے کر جارہے ہیں انہیں بچاؤ۔سیکیورٹی کمپنی کے ملازم نے مزید بتایا کہ وہ جائے وقوعہ پر پہنچا تو ایک عینی شاہد نے اسے بتایا کہ اس نے کئی لوگوں کو پیسے لے جاتے دیکھا ہے۔

 ایک آدمی نےبتایا کہ اس نے 5ہزار کے نوٹوں کی دو گڈیاں اٹھائے دیکھا تھا جو بعد میں غائب ہوگیا۔چوکیدار نے لوگوں سےمحفوظ کیے گئے نوٹوں کے تھیلے بھی دکھائے ۔سیکیورٹی کمپنی کے ملازم کا کہنا تھا کہ بینک کا تمام کیش انشورڈ تھا۔

View this post on Instagram

 

A post shared by H Pakistan (@hellopakistan)

سوشل میڈیا پر زیرگردش اطلاعات  کے مطابق جائے وقوعہ پر جمع ہونے والے کچھ افراد نے بینک کا لاکر بھی لے جانے کی کوشش کی تھی۔سینئر صحافی اور کراچی پریس کلب کے رکن عبدالجبار ناصر نے بھی دھماکے کےبعد پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے کی نشاندہی کی ہے۔

عبدالجبار ناصر نے بتا یا کہ دھماکے کے فوری بعد ان کا جائے وقوعہ سے گزرنا ہوا تو وہ جائے وقوعہ پر رک گئے۔انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد زخمیوں کو اٹھانے کے بجائے بینک کے ملبے سے نوٹ اکٹھے کررہی تھی۔انہوں نے اس صورتحال پر شدید افسوس کا اظہار بھی کیا۔

متعلقہ تحاریر