سندھ کے بیراجوں میں پانی کی سطح نچلے درجے پر، کسان پریشان
کسانوں کا کہنا ہے پانی کی کمی سے ٹھٹھہ اور بدین کے کھیت بنجر ہورہے ہیں اگر ایسا ہی رہا تو ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے۔
سکھر: بارشوں کے باوجود سندھ میں پانی کی قلت برقرار ، سندھ کے بیراجوں پر پانی کی سطح نچلے درجے تک پہنچ گئی ، کئی نہریں بند ، فصلوں کو نقصان پہنچنے کا امکان بڑھ گیا ، پندرہ یوم کیلئے نہریں بھی بھل صفائی کے دوران بند کردی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطاق سندھ میں پانی قلت کی صورتحال انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے گذشتہ روز سندھ کے بیراجوں پر پانی کی سطح انتہائی کم درجے تک پہنچ گئی جس سے کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسریٰ یونیورسٹی حیدرآباد میں جاری بحران ایک مرتبہ پھر نیا موڑ آگیا ہے
ناظم جوکھیو قتل کیس، ملزم جام اویس بغیر ہتھکڑی کے عدالت میں پیش
سروے کے مطابق گڈو بیراج ، سکھر بیراج پر پانی کی سطح کم ریکارڈ کی گئی ہے۔ محکمہ آبپاشی ذرائع کے مطابق سندھ کے بیراجوں پر پانی کی طلب ایک لاکھ سے زائد کیوسک ہے جبکہ اسے 80 ہزار کیوسک سے بھی کم پانی دیا جارہا ہے۔
محکمہ آبپاشی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کی وجہ سے نہروں میں وارہ بندی جاری ہے جس کے نتیجے میں گندم کی فصل سمیت دیگر فصلوں کو نقصان پہنچنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
واضع رہے کہ محکمہ آبپاشی نے 6 جنوری سے 20 جنوری تک بھل صفائی کے حوالے بھی نوٹیفکشن جاری کردیا ہے جس کے باعث بیراج کے تمام گیٹ کھول دیئے جائیں گے اور نہریں بند کردی جائیں گی۔
پانی تشویشناک صورتحال پر کسانوں کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کی وجہ سے ان کے کھیت کھلیان پہلے سے سوکھ رہے ہیں اور اگر بھل صفائی کی صورت میں نہروں کو پانی بند کردیا گیا تو فصلوں کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹھٹھہ اور بدین کے ذرخیر کھیت بنجر ہو رہے ہیں مگر حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا ہے۔ اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے۔