چیف جسٹس گلزار احمد نے اقلیتوں کے تحفظ کیلیے ٹھوس اقدامات کیے، فواد چوہدری

جسٹس گلزار احمد آج ریٹائر ہوجائیں گے، فواد چوہدری کی ججز کے انتخاب کیلیے آئینی ترمیم پر اپوزیشن کو مشارت کی دعوت۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ گلزار احمد آج اپنی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے، اعلیٰ عدالت کے نئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال ہوں گے جنہیں دو ہفتے پہلے باضابطہ طور پر منتخب کر لیا گیا تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال اپنے عہدے کا حلف 2 فروری کو اٹھائیں گے، وفاقی وزارت قانون و انصاف کی طرف سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق اس وقت سپریم کورٹ میں سینئر ترین جج عمر عطا بندیال ہی ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جسٹس گلزار احمد کے بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کے حوالے سے تاریخی اقدامات کیے۔

دسمبر 2020 میں چیف جسٹس گلزار احمد نے خیبرپختونخوا کے شہر کڑک میں ہندو مندر کو جلائے جانے کا نوٹس لیا، انہوں نے صوبائی حکومت کو ہدایت دی کہ مندر تباہ کرنے والے ملزمان سے اخراجات وصول کرکے اس کی تزئین و آرائش کی جائے۔

یہ رقم تین کروڑ سے زائد تھی جسے صوبائی حکومت نے وصول کرکے تباہ حال مندر کی بحالی کے لیے خرچ کیا۔

اس کے علاوہ گلزار احمد نے ضلع رحیم یار خان کے علاقے بھونگ میں ہندو مندر جلانے کا نوٹس بھی لیا تھا اور متعلقہ حکام کو ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

فواد چوہدری نے اسی حوالے سے ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کو نئے ججز کی تعیناتی کیلیے آئینی ترمیم پر غور کرنا چاہیے، انہوں نے اپوزیشن کو بھی دعوت دی کہ اس اہم معاملے پر حکومت کے ساتھ مشاورت میں حصہ لے۔

متعلقہ تحاریر