معاشی بہتری کیلیے 5 ارب ڈالر قرضہ لینے کا فیصلہ
چین سے 3 ارب ڈالر اور روس اور قازقستان سے 2 ارب ڈالر قرضہ لینے کی کوششیں، روپے کی قدر مستحکم، زرمبادلہ ذخائر بہتر ہوں گے۔

ملکی معیشت کی بہتری کے لیے وفاقی حکومت کا چین، روس اور قازقستان سے 5 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ۔ چین سے 3 ارب ڈالر، روس اور قازقستان سے 2 ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان ہے۔
5 ارب ڈالر کا یہ قرضہ ملک کی معیشت کے لیے بوسٹر ثابت ہوگا، زر مبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی مستحکم ہو جائے گی۔
مالی سال 2022 کیلیے 10 بلین ڈالر سے زائد کا قرضہ لیا جائے گا
وقار ذکا کا وزیراعظم بننے کے بعد ملکی قرضہ ادا کرنے کا دعویٰ
چین سے 3 ارب ڈالر کا قرضہ زر مبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے کیلئے ملے گا۔ قازقستان اور روس سے ملنے والے 2 ارب ڈالر ایم ایل ون پر خرچ ہوں گے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وزارت اقتصادی امور نے قرض لینے کیلئے پلان تیار کر لیا ہے، وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے موقع پر 3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے پائے گا۔
چین سے ملنے والے 3 ارب ڈالر کا ابتدائی معاہدہ ایک سال کے لئے کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق قازقستان اور روس سے 2 ارب ڈالر کا معاہدہ بھی جلد کیے جانے کا امکان ہے۔
اس طرح سی پیک کے فلیگ شپ ایم ایل ون منصوبے کے لیے فنڈنگ میں بڑا بریک تھرو ہونے والا ہے۔