وفاقی دارالحکومت میں ملازمین کا مطالبات کے حق میں احتجاج
وفاقی ملازمین کا کہنا تھاکہ ایک سے سولہ گریڈ کے ملازمین کو صوبہ خیبر پختونخوا کے طرز پر اپ گریڈ کیا جائے۔
شہر اقتدار میں وفاقی سرکاری ملازمین تنخواہوں اور مراعات سے متعلق معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور پاک سیکرٹریٹ کے کیو بلاک کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اسلام آباد میں احتجاجی ملازمین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات کی منظوری کے حوالے سے نعرے درج تھے۔ خواتین اور مرد مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ گیارہ فروری 2021 کو وفاقی ملازمین اور وفاقی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت پر عمل درآمد کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں جلد الیکٹرک بسیں چلیں گی، ملک امین اسلم
ریاست کاچوتھا ستون اخلاقی تربیت کا متقاضی
مظاہرین کا کہنا تھاکہ وعدے کے مطابق گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کے بنیادی پے سکیل ریوائز کئے جائیں اور ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جائے۔
وفاقی ملازمین کا کہنا تھاکہ ایک سے سولہ گریڈ کے ملازمین کو صوبہ خیبر پختونخوا کے طرز پر اپ گریڈ کیا جائے، مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اسی تناسب سے ٹائم اسکیل پروموشن دی جائے۔
احتجاجی ملازمین کا مطالبہ تھا کہ حکومت وعدہ کے مطابق فی الفور مہنگائی الاونس ادا کرے۔ مظاہرین رہنماؤں کا کہنا تھاکہ معاہدے کے بعدحکومت کو وفاقی ملازمین نےنو ماہ کا وقت دیا تھا ،پندرہ نومبر ڈیڈ لائن تھی مگر اس دوران معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ سرکاری ملازمین کا یہ چوتھا احتجاج ہے۔ وفاقی ملازمین اس سے پہلے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے بھی دو بار احتجاج کر چکے ہیں۔