اسد طور کو صحافت کا کریش کورس کرنے کی ضرورت!

کامران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ جسٹس عمر عطا بندیال نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا، اسد طور نے کہا کہ یہ حقائق درست نہیں۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے گزشتہ روز پاکستان کے 28 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا، تقریب حلف برداری میں صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے۔

معروف اینکرپرسن اور تجزیہ کار کامران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے معلومات شیئر کیں اور بتایا کہ جسٹس عمر عطا بندیال نے نواز شریف کو سیاست سے تاحیات نااہل قرار دیا اور عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا۔

کامران خان کی اس ٹویٹ پر خود ساختہ صحافی اسد طور نے جوابی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس عمر عطا بندیال سابق وزیراعظم نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دینے والے 5 رکنی بینچ کا حصہ نہیں تھے۔

ساتھ ہی ساتھ چڑی مار اسد طور نے کامران خان جیسے سینئر اور مایہ ناز صحافی کے متعلق یہ بھی لکھا کہ وہ خودساختہ صحافی ہیں۔

اسد طور کی اپنی معلومات اتنی ناقص ہیں کہ انہیں معلوم ہی نہیں جسٹس عمر عطا بندیال میاں نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ دینے والے بینچ کا حصہ تھے یا نہیں۔

اسد طور اس سے پہلے بھی کامران خان کے بارے میں بےجا الزامات پر مبنی باتیں کرچکے ہیں۔

تنقید کرنے سے پہلے انسان اپنا قد کاٹھ ہی دیکھ لیتا ہے کہ وہ جس کے متعلق بات کر رہا ہے اس پر بات کرنے کی حیثیت بھی رکھتا ہے یا نہیں۔

اسد طور ویڈیو لاگز بھی بناتے ہیں، انہیں چاہیے کہ ویڈیو بنانے کے لیے جس اسٹڈی روم میں بیٹھتے ہیں اس میں موجود کتابوں کو شوپیس سمجھنے کے بجائے پڑھنا شروع کردیں تو شاید ان کی معلومات میں بھی کچھ اضافہ ہوجائے گا۔

متعلقہ تحاریر