پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2476 ارب روپے کی بلند ترین سطح تک جاپہنچا

تحریک انصاف کی حکومت توانائی کے شعبے کے ساتھ انصاف نہ کرسکی، تبدیلی سرکار  کے ساڑھے 3 سال میں دسمبر 2021 تک  گردشی قرض کے سارے ريکارڈ ٹوٹ گئے، پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 2 ہزار 476 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

ماہرین کے مطابق ملک پر گردشی قرضوں کا بوجھ ناقابل برداشت ہو رہا ہے۔  ماضی کے سارے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

گردشی قرضہ پاکستانی معیشت کے لیے مسلسل خطرہ

  نیوز 360 کو موصول دستاویزات کے مطابق حکومت کے 40 ماہ میں گردشی قرض میں ایک ہزار 328 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ اگست 2018 میں گردشی قرضے کا حجم ایک ہزار 148ارب روپے تھا جو دسمبر2021 تک 2  ہزار 476 ارب روپے ہوگیا۔

 دستاویز کے مطابق جون2021 تک گردشی قرضے کا حجم 2 ہزار 280 ارب روپے تھا،جولائی تا دسمبر گردشی قرضے میں ماہانہ اوسط 32 ارب 50 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ دستاویز کے مطابق  اس مدت میں گردشی قرض 196 ارب روپے مزید بڑھا۔ پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2476 ارب تک پہنچ گیا۔

 ماہرین کا کہنا ہے گردشی قرض کو اتارنے یا کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت کی اب تک کوئی تدبیر کام نہیں آئی۔ حکومت کی  سست روی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاروں کو بدزن کر رہی ہے اور پاکستان  میں سستی بجلی  کے منصوبوں پرسرمایہ کاری کرنے والوں کا اعتماد کرچی کرچی ہو رہا ہے۔

متعلقہ تحاریر