ای سی او ممالک کے اتحاد کے جیو اکنامک ایڈوانٹیج کو ضائع کیا جا رہا ہے: ایف پی سی سی آئی
ایف پی سی سی آئی کاکہنا ہے ای سی او کے اقتصادی بلاک کے درمیان تجارت کا 94 فیصد حصہ صرف پاکستان، ایران اور ترکی کا ہے اور یہ رکن ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کی کمی کو مزید واضح کرتا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئر مین عرفان اقبال شیخ نے اپنے گہرے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ ای سی او علاقائی تجارت، سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے لیے غیر معمولی جیو اکنامک صلاحیت سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔
یہ بات انہوں نے اقتصادی تعاون تنظیم کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ECO-CCI) کی 19ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کر تے ہو ئے کہی۔
عرفان اقبال شیخ نے کہاکہ جغرافیائی طور پر جڑے ہو ئے ممالک اور اقتصادی بلاکس میں انٹر اریجنل تجارت عالمی سطح پر 75 فیصد تک ہو تی ہے؛ لیکن ای سی او میں یہ صرف 9فیصد ہے جو کہ بالکل ناکافی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ورلڈ بینک نے پاکستان کیلیے 43 کروڑ ڈالر کا نیا قرضہ منظور کرلیا
معذور افراد کو مالی شعبے کی خدمات تک منصفانہ رسائی ملنی چاہیے، گورنر اسٹیٹ بینک
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ای سی او کے تمام رکن ممالک باہمی وسیع اقتصادی تعاون نہیں کر پا رہے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کے سر براہ نے کہا کہ یہ بات قابل غور ہے کہ ای سی او کے اقتصادی بلاک کے درمیان تجارت کا 94 فیصد حصہ صرف پاکستان، ایران اور ترکی کا ہے اور یہ رکن ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کی کمی کو مزید واضح کرتا ہے۔
ایف پی سی سی آئی نے رکن ممالک کے لیے اقتصادی فوائد حاصل کرنے اور ان کی آبادی کے لیے خوشحالی پیدا کرنے کے لیے حقیقی تجارتی صلاحیت کے حصول کی جانب سفر شروع کرنے کے لیے اقتصادی تعاون تنظیم تجارتی معاہدے (ECOTA) کے موثر نفاذ پر زور دیا ہے۔
ECO-CCI کی 19ویں جنرل اسمبلی نے ڈاکٹر محمد رضا کرباسی کو اپنا سیکرٹری جنرل مقرر کیا ہے؛ جو کہ اس وقت ایران چیمبر آف کامرس، انڈسٹریز، مائنز اینڈ ایگریکلچر (ICCIMA) کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔
صدر ECO-CCI غلام حسین شفائی نے کہا کہ ای سی او کو ECO ویزا اسٹیکرز کے ذریعے کاروباری اور اقتصادی سیاحت کو فروغ دینا چاہیے اور ساتھ ہی ساتھ ایس ایم ایز میں تعاون کی حوصلہ افزائی؛ تیز اور سستے زمینی تجارتی راستوں کو اپنانا چاہیے اور ای کامرس اور ڈیجیٹلائزیشن کوفروغ دینا چاہیے۔
عرفان اقبال شیخ نے ECO-CCI کے سبکدوش ہونے والے سیکرٹری جنرل آدم کولا، جو کہ تر کی کی یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز (TOBB) سے تعلق رکھتے ہیں،کی صلاحیتوں کو بھی سراہا کہ جس طرح انہوں نے کرونا وبا کے دوران ECO-CCI کے امور کومہارت سے چلایا اور رکن ممالک کے اعلیٰ اور وفاقی چیمبرز کو جوڑے رکھا۔