کچرے سے فن پارے تخلیق کرنے والے نسیم یوسفزئی سوات کی پہچان بن گئے

صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں مقیم پاکستان کے پہلے میٹل آرٹسٹ نسیم یوسفزئی اپنی منفرد مہارت سے فالتو اور ضائع شدہ دھاتی اشیاء سے یونیک قسم کے فن پارے بناتے ہیں جو صوبے بھر میں ان کی پہچان بن گئے ہیں۔ 

ضلع سوات سے تعلق رکھنے والے پشاور میں مقیم 52 سالہ نسیم یوسفزئی جو دھات کے سپیئر پارٹس سے ایسے مجسمے بناتے ہیں جنہیں دیکھنے والے داد دیئے بغیر نہیں رہ سکتے.

یہ بھی پڑھیے

ڈیرہ جات آف روڈ جیپ ریلی اختتام پذیر، کیٹیگری اے میں نادر مگسی فاتح

تین روزہ فیض فیسٹیول اپنی تمام تر رنگینیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا

نسیم یوسفزئی نے سب سے پہلے پینسل ورک سے اپنا شوق کا آغاز کیا اور زہن میں دل نشین خیالات کو پیپر پر اتارنا شروع کردیا، جس کے بعد پینٹنگ بھی شروع کی. اور آہستہ آہستہ میٹل آرٹ کی طرح توجہ مبذول کی۔

نسیم یوسفزئی کا کہنا ہے. کہ انہوں نے مجسمے بنانے کا فن خود سیکھا اور یہ خدا کا عطا کردہ فن ہے. انکا مزید کہنا تھا کہ مجسمے بنانے کیلئے اردگرد کی چیزوں سے متاثر ہوتے ہیں. اور جو بھی خیالات ان کے ذہن میں آتے ہیں اسے ضائع شدہ اشیاء اور اسکریپ میٹل کا استعمال کرتے ہوئے آرٹ ورک میں بدل دیتے ہیں.

نسیم طرح طرح کی گھریلوں استعمال کی چیزوں سے فن پارے تخلیق کرتے ہیں. انہوں نے اپنے لیے ایک اسٹوڈیو نما ورکشاپ بنائی ہے جہاں پر انہوں نے اپنے تخلیق کردہ درجنوں فن پارے نصب کئے ہوئے ہیں۔

نسیم یوسفزئی اپنے کام کے ساتھ ساتھ مقامی اخباروں کے لئے کارٹون بھی بناتے ہیں جس نہ صرف ان کے گھر کا خرچ چلتا ہے بلکہ ان کی تخلیقی حِس کو بھی تسکین ملتی ہے.

متعلقہ تحاریر