سعودی عرب، حوثیوں کا آئل ڈپو پر ڈرون میزائلوں سے حملہ
جمعہ کو سعودی عرب میں آرامکو کے تیل ڈپو پر ڈرون میزائل سے حملہ کیا گیا، متعدد ڈرون حملے اسلامی ممالک کی فوج نے ناکام بھی بنائے۔
جمعہ کو سعودی عرب کے ایک تیل کے ذخیرے پر حوثی باغیوں نے متعدد ڈرون حملے کیے، سعودیہ کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو کے جدہ میں قائم ذخیرے کو حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
یمن کے حوثی باغیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کی، حملوں کے بعد تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔
جدہ میں واقع تیل کے ذخیرے سے مقامی ضرورت کیلیے تیل کی پیداوار کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ان حملوں کا عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں پر اثر نہیں ہوا۔
سعودی عرب نے خبردار کیا کہ تیل کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے حملوں کو روکنے کیلیے اقدامات کرے۔
سعودی وزارت دفاع کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا کہ تیل کے ذخائر پر ہونے والی جارحیت توانائی کا بحران پیدا کرنے اور عالمی معیشت کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔
دوسری طرف عالمی برادری ایران کے ساتھ جوہری ہتھیاروں پر مذاکرات کر رہی ہے، اطلاعات ہیں کہ مذاکرات کے نتیجے میں تہران پر سے کئی پابندیاں ختم کرلی جائیں گی۔
دنیا کے سب سے بڑے خام تیل پیدا کرنے والے ملک سعودی عرب کو پچھلے دو سال کے دوران مستقل اور روزانہ کی بنیادوں پر یمن کے حوثیوں کی طرف سے ڈرون اور میزائل حملوں کا سامنا ہے۔
جمعہ کو سعودیہ کی سربراہی میں کام کرنے والی اسلامی ممالک کی افواج نے ایک بیلسٹک میزائل اور بموں سے لیس دس ڈرونز کو روکا تھا۔
میزائل کا ہدف سعودیہ کا جنوب مغربی شہر نجران تھا جبکہ 9 ڈرون جنوبی، وسطی اور مشرقی علاقوں میں پھینکے جانے تھے۔
بعد ازاں ایک اور ڈرون جو کہ جزان میں پھٹنا تھا اسے بھی روکا گیا۔