پاکستانی گاؤں کو  25 ملین روپے سے ماڈل ولیج بنانے والا امریکی جوڑا

10 ہزار افراد پر مشتمل گاؤں کے رہائشی پینے کے صاف پانی سے بھی محروم تھے

پاکستانی نژاد امریکی جوڑے نے مٹی کا قرض اتارنے کیلئے پنجاب میں اپنے آبائی گاؤں حاجی والا میں 25 ملین روپے کا ماڈل ولیج ڈویلپمنٹ پراجیکٹ مکمل کیاجس میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت ، سیوریج سسٹم  کا افتتاح کیا ،  نوجوانوں کیلئے جم اور اپنے ذاتی اخراجات پر ریسکیو1122 کا اسٹیشن  تعمیر کرایا۔

پاکستان کے معروف انگریزی اخبار ‘ڈان ‘ کے مطابق   چوہدری محمد اشرف 1971 میں فزکس میں ایم ایس سی کرنے کے بعد ملازمت کے لیے امریکہ چلے گئے جہاں ان کے گھر  ایک بیٹے سجاد کی پیدائش ہوئی،  چوہدری سجاد  اور ان کی اہلیہ شازیہ نے اپنی میڈیکل کی تعلیم کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور سے حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا تعداد پوری نہ ہوئی تو پنجاب اسمبلی بھی تحلیل کردی جائے گی؟

پی ٹی آئی وفاقی دارالحکومت میں مقبول ترین جماعت، گیلپ سروے

ڈاکٹر سجاد اور ان کی اہلیہ نے دوسال قبل اپنے آبائی گاؤں کا دورہ کیا تو دیکھا 10 ہزار افراد پر مشتمل گاؤں کے رہائشی پینے کے صاف پانی سے بھی محروم تھے ، بنیادی انسانی ضروریات کا فقدان دیکھ کر انھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ یہاں  اپنی مددآپ کے تحت  ماڈل ولیج ڈویلپمنٹ    کا آغاز کریں ۔

ڈاکٹر سجاد اور ان کی اہلیہ نے اپنے آبائی گاؤں حاجی والا میں 25 ملین روپے کا ماڈل ولیج ڈویلپمنٹ پراجیکٹ  کیلئے  گاؤں کے ایک بزرگ رانا اسلم  کو تمام منصوبوں کا سپر وائزر بنا یا  اور ترقیاتی کاموں کا آغاز کردیا گیا ،  منصوبے کے تحت غیر فعال واٹر پلانٹ کو بحال کر دیا گیا ہے۔ لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے گاؤں  میں متعدد مقامات پر واٹر پمپ  اسٹال کئے , سیوریج سسٹم کا افتتاح کیا گیا ہے جبکہ ریسکیو 1122 کے اسٹیشن کی تعمیر کیلئے  فنڈز بھی  ڈاکٹر سجاد نے فراہم کئے  اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کیلئے جم کا بھی افتتاح کیا گیا۔

بچوں کو صحت مند سرگرمیاں فراہم کرنے کے لیے 2.5 ایکڑ زمین خریدکر اس پر  کھیل کا میدان بنایا گیا ہے

رانا اسلم نے بتایا کہ یہ گاؤں پاکستان بھارت کی سرحد پر واقع ہےجہاں  طلباء کو صرف میٹرک تک تعلیم تک رسائی حاصل ہے۔ میٹرک کے بعد طلباء موٹر سائیکلوں اور رکشوں میں پر اعلیٰ تعلیم کے لیے نارووال شہر کا رخ کرتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹر سجاد گاؤں میں لڑکیوں کا کالج قائم کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور  و ہ  کالج کی تعمیر کے لیے زمین عطیہ کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

متعلقہ تحاریر