مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا چار دہائیوں پر محیط سیاسی کیریئر

شہباز شریف کے سیاسی کیریئر کا آغاز 1985 میں بطور صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے شروع ہوا تھا۔

پنجاب کی بڑی سیاسی اور سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اس وقت متحدہ اپوزیشن کے نامزد وزارت عظمیٰ کیلئے امیدوار ہے۔

شہباز شریف کے سیاسی کیریئر پر نظر ڈالے تو شہباز شریف اس وقت ن لیگ کے پارٹی صدر ہیں، تین بار وزیراعظم رہنے والے میاں نواز شریف کے چھوٹے بھائی ہیں، شہباز شریف نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی۔ عملی سیاست میں ان کا شاندار کیریئر چار دہائیوں پر محیط ہے۔

یہ بھی پڑھیے

خواجہ آصف نے ٹریکٹر ٹرالی کے بعد شیرین مزاری کو مرد قرار دے دیا

پنجاب حکومت پر الزام تراشی،مونس الہٰی کا خواجہ آصف کو کرارا جواب

شہباز شریف کے سیاسی کیریئر کا آغاز 1985 میں بطور صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے شروع ہوا جبکہ اس وقت نواز شریف ملکی سیاست میں قدم رکھ چکے تھے۔ اسی طرح شہباز شریف نے بھی بڑے بھائی نواز شریف کی پیروی کرتے ہوئے عملی سیاست میں حصہ لیتے ہوئے پہلی دفعہ 1988 میں پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ، اسمبلی کی یہ مدت پوری ہونے سے پہلے ہی 1990 نیں میں اسے تحلیل کردیا گیا۔

1990 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن بنے اور 1993 تک ایم این اے رہے، 1993 میں پنجاب اسمبلی کے رکن بنے اور صوبائی اسمبلی میں 1996 تک حزب اختلاف رہے۔

1997 میں تیسری بار پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور پہلی بار وزیراعلیٰ بنے مگر یہ اسمبلی بھی 1999 میں فوجی مداخلت کے سبب تحلیل کردی گئی ۔ 1999 کے مارشل لاء کے باعث وفاق اور صوبے سے ن لیگ کی حکومت ختم کردی گئی، نواز شریف کے ہمراہ شہباز شریف کو بھی قید کر لیا گیا اور بعد میں جبری جلاوطن کردیا گیا۔

2008 کے عام انتخابات میں میاں شہباز شریف چوتھی مرتبہ بلا مقابلہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 8 جون 2008 سے 26 مارچ 2013 تک دوسری مرتبہ وزیر اعلیٰ رہے۔ اس دوران شہباز شریف اپنے انتظامیہ کاموں اور عوام دوست منصوبوں کی وجہ سے خادم اعلیٰ کا لقب بھی حاصل کیا۔

مئی 2013 کے عام انتخابات میں ان کی پارٹی ن لیگ بھاری مینڈیٹ کے ساتھ اقتدار میں آئی، شہباز شریف صوبائی اسمبلی کی تین نشستوں (پی پی 159، پی پی 161 اور پی پی 247) اور قومی اسمبلی ( این اے 129 ) کی ایک نشست پر کامیاب قرار پائے، تاہم نواز شریف مرکز میں وزیر اعظم بن گئے اور شہباز شریف نے پی پی 159 کی نشست برقرار رکھی، نتیجتاً شہباز شریف تیسری مرتبہ ریکارڈ حیثیت میں وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے اور اپنی مدت پوری بھی کی۔

جولائی 2018 کے عام انتخابات میں شہباز شریف قومی و صوبائی نشستوں پر کامیاب ہوئے جبکہ اس بار انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 132 کو برقرار رکھا اور دوسری مرتبہ ایم این اے بنے، شہباز شریف نے عمران خان کے مقابلے میں وزارت عظمیٰ کا انتخاب بھی لڑا عمران خان 176 ووٹوں سے کامیاب جبکہ شہباز شریف کو 96 ووٹ پڑے۔ جس کے بعد شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد ہوئے۔

شہباز شریف ایک متحرک سیاست دان ہے جو اپنی مضبوط اور بہترین ایڈمنسٹریشن کی بدولت پہچانے جاتے ہیں انہیں متحدہ اپوزیشن نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے، جس پر انتخاب آج بروز پیر 11 اپریل کو ہونے جارہا ہے اور کامیابی کے بعد وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بیٹھتے ہوئے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 23وے وزیراعظم بن جائنگے۔

متعلقہ تحاریر