بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر نظر ہے ،امریکی وزیرخارجہ
ہندوستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال کاگہرائی سے جائزہ لے رہے
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے ،امریکہ بھار ت میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بھارتی وزیرخارجہ سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ مشترکہ پریس بریفنگ کہا ہے کہ امریکہ کو بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے ہم اپنے ہندوستانی شراکت داروں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کر رہے ہیں اور اس کے لیے ہم ہندوستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال کاگہرائی سے جائزہ لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام مخالف سرگرمیاں بی جے پی کی انتخابی مہم کا حصہ
بی جے پی رہنما کی بیٹیوں نے حجاب اوڑھ لیے
واضح رہے کہ امریکی وزیرخارجہ کا یہ بیان امریکی کانگریس الہان عمر کے بیان کے چند روز بعد آیا ہے ، الہان عمر نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اسلام مخالف اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مودی کو ہندوستان کی مسلم آبادی کے خلاف کیا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ انہیں امن کے شراکت دار کے طور پر دیکھنا چھوڑ دیں؟
انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ انسانی حقوق کے حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت پر تنقید کرنے میں امریکی حکومت ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی جو ہندو قوم پرست پالیسیوں کی حمایت کرتی ہے کے 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بھارت میں مذہبی پولرائزیشن میں اضافہ کر رہی ہے۔ مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے دائیں بازو کے ہندو گروپوں نے اقلیتوں پر حملے شروع کیے ہیں اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ مذہب کی تبدیلی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
2019 میں حکومت نے ایک شہریت کے قانون کی منظوری دی جس کے مخالفین نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے مسلمان تارکین وطن کو خارج کرکے ہندوستان کے سیکولر آئین کو مجروح کیا گیا۔ بھارتی جنتا پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارت صرف ہندوؤں کیلئے ہے اور یہاں کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کو رہنے کا کوئی حق نہیں ہونا چاہئے۔