آئندہ انتخابات ملکی تاریخ کے سب سے مہنگے ترین انتخابات ہوں

صرف دس سال کے عرصے میں عام انتخابات کے انعقاد کے اخراجات میں 261.52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 2023 میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے 47 ارب روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 10 سالوں میں عام انتخابات کے اخراجات میں 34 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 2013 کے عام انتخابات میں مجموعی اخراجات کا تخمینہ 13 ارب تھا تاہم 2018 کے انتخابات میں یہ تخمینہ 31 ارب روپے تک جا پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیبلشمنٹ اور اسلحے کی برآمدگی سے متعلق بیان: کیا مریم نواز عوام کو گمراہ کررہی ہیں؟

ن لیگ کا اوکاڑہ جلسہ ملتوی، وجہ خراب موسم یا عوام کی کم تعداد میں شرکت

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق آئندہ برس 2023 میں ہونے والے عام انتخابات پر تقریباً 47.4 ارب روپے لاگت آئے گی۔ یہ اب تک پاکستانی میں ہونے والا سب سے بڑا غیرترقیاتی تخمینہ ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق پورے ملک میں ہونے والے انتخابات کی سیکورٹی پر 15 ارب روپے خرچ ہوں گے جبکہ بیلٹ پیپر کی چھپائی پر 4.3 ارب روپے لاگت آئے گی۔

اعدادوشمار کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ پر 5.6 ارب روپے لاگت آئے گی۔ صرف دس سال کے عرصے میں عام انتخابات کے انعقاد کے اخراجات میں 261.52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تمام صوبوں پر خرچ ہونے والے اخراجات کے مطابق پنجاب الیکشن پر ساڑھے 9 ارب روپے ، سندھ الیکشن پر 3.65 ارب روپے ، کے پی کے الیکشن پر 3.95 ارب روپے اور بلوچستان انتخابات پر 1.1 ارب روپے لاگت آئے گی۔

عام انتخابات کی رقم میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں مہنگائی ، ووٹرز کی تعداد میں اضافہ، پولنگ اسٹیشنز اور ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر