ایف بی آر نے 5 ماہ کے دوران ہدف سے زیادہ ٹیکس جمع کیا

ایف بی آر کے حکام کا کہنا ہے کہ اِس عرصے کے دوران 16 ارب روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے

پاکستان میں ٹیکس کے نظام کے نگراں ادارے فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے اپنے نومبر تک کے کھاتے ایک عشاریہ چھ کھرب روپے سے زیادہ ٹیکس کلکشن پر بند کیے ہیں۔

ریونیو جمع کرنے کے ادارے نے پانچ ماہ کے طے کردہ ہدف سے زیادہ ٹیکسز جمع کر لیے ہیں۔ ایف بی آر کے حکام کا کہنا ہے کہ اِس عرصے کے دوران 16 ارب روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

زیادہ ٹیکس جمع کی جانے والی رقم سالانہ ٹیکس کلکشن کا33  فیصد سے زیادہ بنتا ہے۔ اِس کے علاوہ یہ رقم گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران جمع کیے جانے والے ٹیکس کے مقابلے میں 4 فیصد سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نئے کاروبار کو اسٹاک میں لسٹ کرانا مذید آسان

واضح رہے کہ رواں برس جولائی اور نومبر کے مہینے کے درمیان جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں بھی 6 فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔ ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق محکمہ کسٹم نے بھی صرف نومبر کے مہینے میں 57 ارب روپے کسٹم ڈیوٹی کی مد میں جمع کیے ہیں۔

مجموعی طور پر پاکستان کسٹمز نے 236 ارب روپے رواں سال جولائی سے نومبر کے مہینوں کے بیچ جمع کیے ہیں۔ جبکہ کسٹمز کا ابتدائی پانچ ماہ کے لیے طے شدہ ہدف 231 ارب روپے تھا۔ کسٹم ڈیوٹی میں کلکشن کا سنگ میل عبور ہونا اِس لیے بھی اہم ہے کہ یہ ہدف کرونا کی دوسری لہر کی وجہ سے درآمدات میں کمی کے باوجود حاصل ہوا ہے۔

حکومت نے کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹیز میں ریلیف پیکیج متعارف کرائے ہیں اور رواں برس ایگزمشن اور ریلیکزیشن جیسی سہولیات متعارف کرائی ہیں۔ یہ اقدامات بزنس کمیونٹی کو مدد فراہم کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر